Qasam Ke Alfaz Ke Sath ان شاء اللہ Kehna

 

الفاظِ قسم کے ساتھ متصلاً "ان شاء اللہ" کہنا

مجیب:مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2960

تاریخ اجراء: 06صفر المظفر1446 ھ/12اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی طالب علم نے قسم کھائی کہ " میں قرآن پاک کی قسم کھاتا ہوں کہ  میں مروں یا جیوں ان شاءاللہ جامعہ کی چھٹی نہیں کروں گا" تو کیا قسم توڑنے کی صورت میں وہ کفارہ ادا کرے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں اِس قسم کو پورا کرنا ضروری نہیں اور اِس قسم کو توڑنے پر کفارہ بھی نہیں ،کیونکہ اگر کوئی شخص قسم کے ساتھ ان شاء اللہ کے الفاظ  متصلاً (ملاکر )بولے، تو ایسی قسم کا پورا کرنا شرعاً ضروری نہیں ہوتا۔

   در مختار میں ہے” (وصل بحلفه إن شاء الله بطل) يمينه“ترجمہ:اپنی قسم کے ساتھ ان شاء اللہ ملایا تو قسم باطل ہو جائے گی۔ (در مختار مع رد المحتار،کتاب الایمان،ج 3،ص 742،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم