Aik Shakhs Dosre Shakhs Ko Qasam De To Kya Hukum Hai?

ایک شخص دوسرے شخص کو قسم دے،تو کیا حکم ہے؟

فتوی نمبر:WAT-245

تاریخ اجراء:10ربیع الآخر 1443ھ/16نومبر 2021 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر ایک شخص دوسرے شخص کو قسم دیتا ہے، تو کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر ایک شخص دوسرے شخص کو قسم دے کہ :"تمہیں خدا کی قسم کہ تم یہ کام  کرو گے یا یہ نہیں کرو گے  وغیرہ ،" تو فقط اس کے  یہ الفاظ بول دینے سے دوسرے شخص پر قسم لازم نہیں ہو گی، کیونکہ اس نے تو کچھ نہیں بولا اور اس صورت میں اگر وہ شخص اس کے خلاف بھی عمل کرے گا، تو قسم کا کفارہ لازم نہیں ہو گا۔ البتہ اگر وہ دوسرا شخص  بھی  قسم کے الفاظ بول دے،یااسے قبول کرتے ہوئے "ہاں "یااس کی مثل کوئی اور لفظ کہہ دے ، تواب اس کے حق میں قسم ہوجائے  گی۔اور اس صورت میں اس کو توڑنے سے قسم کا کفارہ لازم ہو گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم