10 Hazar Bar Ya Rahman Parhne Ki Mannat Manna

دس ہزار بار یارحمٰن پڑھنے کی منت ماننا ؟

مجیب: مفتی فضیل رضا عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ جون 2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائےدین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا بیٹا بیمار تھا ،تو میں نے منت مانی کہ اگر یہ ٹھیک ہوگیا تو  دس ہزار بارکا”یارحمٰن“  وِرد کروں گی،اب الحمدُ للہ  بیٹا  ٹھیک ہوگیا ہے، تو اس منت کو پورا کرنا لازم ہے یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   منت لازم ہونے کی ایک شرط  یہ بھی ہے کہ  جس  کام کی منت مانی،اس کی جنس میں سے کوئی فرض یا واجب ہو، جبکہ ”یارحمٰن“  کا ورد ایسا کام ہے جس  کی جنس میں سے  کوئی فرض یا واجب  موجود نہیں ہے، لہٰذا پوچھی گئی صورت میں آپ  پردس ہزار بار ”یا رحمٰن“ پڑھنا ،شرعاً لاز م نہیں  ہے، نہ پڑھیں تو کوئی گناہ نہیں، مگر پڑھ  لیں تو اچھا ہے کہ  اجر و ثواب کا باعث  ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم