Qareebi rishtedar ko tohfa dekar wapas lena kaisa hai ?

قریبی رشتہ دار کو تحفہ دے کر واپس لینا کیسا ہے ؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-705

تاریخ اجراء: 29ربیع الثانی 1444  ھ/25نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قریبی رشتہ دارکو  تحفہ دینے کے بعد واپس لینا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ایسا قریبی رشہ  دار جو ذی رحم محرم ہو یعنی نسبی حرمت والارشتہ موجودہوجیسے بہن ،بھائی ،ماں ،باپ ،دادا، دادی وغیرہ کو کوئی چیزتحفہ میں دے کر،ان  کے قبضہ میں دےدی جائے ، تو اب تحفہ میں دی ہوئی چیز  واپس نہیں لے سکتا کہ یہاں قرابت رجوع سے مانع ہے ،جبکہ شرعی تقاضوں کے مطابق ہبہ تام ہوچکاہو۔

   فتاوی عالمگیری میں ہے:”لا یرجع فی الھبۃ من المحارم بالقرابۃ کالاباء والامھات ۔۔ وکذلک الاخوۃ والاخوات“ ترجمہ: (ذی رحم )محارم والی قرابت جیسے ماں باپ بھائی بہن وغیرہ میں سے کسی کو ہبہ کرنے کے بعد رجوع نہیں کیا  جا سکتا۔ (فتاوی عالمگیری، ،جلد4،صفحہ387،مطبوعہ:کوئٹہ)

   صدرالشریعہ ،بدرالطریقہ مفتی امجدعلی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں :قرابت رجوع سے مانع ہے :قرابت  سے مراد اس مقام پر ذی رحم محرم ہے یعنی یہ دونوں باتیں ہوں اور حرمت بھی نسب کی وجہ سے ہوتو واپس نہیں لے سکتا۔۔مثلاً باپ ، دادا،ماں ، دادی،اصول اور بیٹا، بیٹی، پوتا،پوتی ، نواسہ ،نواسی فروع اور بھائی ،بہن اور چچا،پھوپھی کہ یہ سب ذی رحم محرم ہیں۔ (بہارشریعت،جلد3،صفحہ94،مکتبۃ المدینہ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم