Jis Se Qarz Liya Us se Rabta Na Ho Raha Tu Kya Kare ?

جس سے قرض لیااس سےرابطہ نہیں ہورہاتوکیاکرے؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1546

تاریخ اجراء: 13رمضان المبارک1444 ھ/04اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں نے کسی  کے دو ہزار روپے لئے تھے، لیکن اب وہ شخص میرے رابطہ میں نہیں ہے، تو اب اس کا کیا حل ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ہر ممکن کوشش کی جائے کہ اس شخص کے ساتھ رابطہ ہو سکے، اگر وہ مل جائے، تو اسے وہ رقم واپس کر دی جائے اور اگر فوت ہو گیا، تو اس کے ورثاء کو دیدے، البتہ اگر کسی بھی طرح مالک (اور مالک کے فوت ہو جانے کی صورت میں اس کے ورثاء) کا علم نہیں ہوتا، تو ایسی صورت میں اصل مالک کی طرف سے وہ رقم صدقہ کر دی جائے۔ صدقہ کرنے کے بعد مالک کا علم ہو جائے، تو اسے صدقہ کرنے کا بتا کر اجازت لے لی جائے اور اگر وہ راضی نہ ہو، تو اتنی رقم اپنے پاس سے دیدے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم