Soteli Maa Ke Bhai Se Nikah Ka Hukum

 

سوتیلی ماں کے بھائی سے نکاح کا حکم

مجیب:مولانا محمد علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2995

تاریخ اجراء: 11صفر المظفر1446 ھ/17اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   زید نے ایک شادی کی، اس بیوی سے اس کو اولاد بھی ہوئی ،پھر اس بیوی کا انتقال ہو گیا ،پھر زید نے دوسری شادی کی، اب اس دوسری بیوی کے بھائی سے اپنی اس بیٹی کا نکاح کرنا کیسا ،جو پہلی بیوی سے ہوئی تھی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دریافت کی گئی صورت میں زید کا اپنی پہلی بیوی سے ہونے والی بیٹی کا اپنی  دوسری بیوی کے بھائی سے نکاح کرنا درست ہے جبکہ کوئی اورمانع نکاح مثلاً  رشتہ رضاعت وغیرہ نہ ہو،کیونکہ زید کی دوسری بیوی زید کی بیٹی کی حقیقی ماں نہیں بلکہ سوتیلی ہے ،اور سوتیلی ماں  کے بھائی سے نکاح بلا شبہ درست ہے کہ وہ ماموں نہیں ،جس طرح سوتیلی ماں کی بہن اپنی خالہ نہیں لہذااس سے نکاح درست ہے۔

   جن عورتوں سے نکاح کرنا حرام ہے، ان کے تفصیلی ذکر کے بعد ارشادِ باری تعالیٰ  ہے ﴿ وَاُحِلَّ لَکُمۡ مَّا وَرَآءَ ذٰلِکُمترجمہ کنزالایمان: ”اور ان کے سوا جو رہیں وہ تمہیں حلال ہیں۔“(القرآن الکریم،پارہ05،سورۃ النساء،آیت:24)

   سوتیلی ماں کے رشتہ دار محرمات میں سے نہیں، جیسا کہ فتاویٰ رضویہ میں ہے:”علماء قاطبۃ متون وشروح وفتاوٰی میں محرمات صہریہ زوجات اصول وفروع ،اصول و فروع زوجات بتاتے ہیں نہ زوجہ اصول زوجہ و عدم الذکر فی امثال المقام ذکر العدم کما لایخفی  (ایسے مقام میں ذکر نہ ہونا گویا نہ ہونے کاذکر ہے جیسا کہ مخفی نہیں) اورسوتیلی ماں لفظ امہات میں ہرگز داخل نہیں، ورنہ آیۃ تحریم میں﴿حرمت علیکم امھٰتکم(تم پر تمھاری مائیں حرام کی گئی ہیں) کے بعد﴿ولاتنکحوا مانکح اٰباؤکم(جن سے تمھارے آباء نے نکاح کیا تم ان سے نکاح نہ کرو) کیوں فرمایا جاتا۔ علماء تصریح فرماتے ہیں کہ سوتیلی ماں کی ماں اورا س کی بیٹی اورا س کی بہن سب حلال ہیں، اگر سوتیلی ماں بھی ماں ہوتی تویہ عورتیں اس کی نانی، بہن،خالہ قرارپاتیں۔"(فتاوٰی رضویہ، ج11، ص312، رضافاؤنڈیشن، لاہور)

   ایک اور مقام پر فرماتے ہیں:”سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح جائز ہے ، کچھ حرج نہیں۔“(فتاوی رضویہ ، ج  11 ، ص 667، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)

   مزیدفرماتے ہیں:”سوتیلی ماں کا باپ نہ اپنا نانا، نہ سوتیلی ماں کی بہن اپنی خالہ، سوتیلی ماں کی حقیقی ماں یا بہن یا بیٹی سب سے نکاح جائز ہے۔“(فتاوٰی رضویہ، ج11، ص333، رضافاؤنڈیشن ،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم