Shohar Ki Wafat Ke Baad Dewar Se Shadi Karna Kaisa ?

شوہر کی وفات کے بعد دیور سے شادی کرنا کیسا؟

مجیب: مفتی ابومحمد علی اصغر عطاری مدنی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت کے چار بچے ہیں اس کے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے اور انتقال کی عدت بھی ختم ہوچکی ہے، تو کیا اس صورت میں اس عورت کا نکاح شوہر کے چھوٹے بھائی یعنی اپنے دیور سے ہوسکتا ہے، جبکہ اس عورت کی سب سے بڑی لڑکی اور اُس کے دیور کی عمر میں فقط چار سال کا ہی فرق ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! پوچھی گئی صورت میں اس عورت کا اپنے دیور سے نکاح کرنا جائز ہے جبکہ ممانعت کی کوئی اور وجہ نہ ہو، کیونکہ قرآن عظیم میں محرمات یعنی جن عورتوں سے نکاح حرام قرار دیا گیا ہے ان کو واضح طور پر بیان کردیا گیا ہے اور بھابھی ان محرمات میں سے نہیں۔ نیز دیور کا اپنی بھابھی سے عمر میں کافی چھوٹا ہونا بھی کوئی وجہِ ممانعت نہیں۔(فتاوٰی رضویہ، 11/290 -فتاوٰی فیض الرسول، 1/578)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم