Sauteli Maa Ki Behan Se Nikah Ka Hukam

سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کا حکم

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-467

تاریخ اجراء:       04صفرالمظفر1444 ھ/01ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   یہ ارشاد فرمائیں کہ کیا سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سوتیلی ماں محرم ہےلیکن سوتیلی ماں کی بہن محرم نہیں ہے ،اگرحرمت کاکوئی اوررشتہ نہیں ہے تو سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح ہوسکتاہے۔

   امامِ اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:”علماء تصریح فرماتے ہیں کہ سوتیلی ماں کی ماں اور اس کی بیٹی اور اس کی بہن سب حلال ہیں۔“(فتاوی رضویہ ، جلد 11 ، صفحہ 312 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)

   ایک اور مقام پر فرماتے ہیں:”سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح جائز ہے ، کچھ حرج نہیں۔“(فتاوی رضویہ ، جلد 11 ، صفحہ 667، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم