فتوی نمبر:WAT-3009
تاریخ اجراء: 21صفر المظفر1446 ھ/27اگست2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
سوتیلے بہن بھائی، جن کے والد صاحب ایک ہیں ،مگر والدہ الگ الگ ہیں، کیا وہ اپنی اولاد کا آپس میں رشتہ کرسکتے ہیں مثلاً کیا سوتیلی بہن ، اپنے سوتیلے بھائی کے بیٹے سے ،اپنی بیٹی کا رشتہ کر سکتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جس طرح سگے بہن بھائیوں کی اولادوں کاآپس میں رشتہ ہوسکتاہے جبکہ حرمت کی کوئی اوروجہ جیسے رضاعت وغیرہ نہ ہو،اسی طرح سوتیلے بہن بھائیوں کی اولادوں کابھی آپس میں رشتہ ہوسکتاہے جبکہ حرمت کی کوئی اوروجہ جیسے رضاعت وغیرہ نہ ہو۔
فتاوی رضویہ میں ہے” دو بھائی حقیقی ہوں خواہ عم زادہ، ان میں ہر ایک کی اولاد دوسرے کی اولاد پر قطعا یقینا باجماع امت جائز و حلال ہے۔(فتاوی رضویہ، ج11، ص 430،رضا فاونڈیشن، لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیا محرم میں نکاح جائز ہے؟
بھائی کی رضاعی بہن سے نکاح کے احکام؟
پانچ سال کی بچی کو دودھ پلایا تھا کیا اس سےبیٹے کا نکاح ہوسکتا ہے؟
دوسگی بہنوں سے نکاح کرنے کا حکم ؟
زوجہ کی بھانجی سے دوسری شادی کرلی اب کیا حکم ہے؟
کیا چچازاد بہن کی بیٹی سے نکا ح جائز ہے؟
کیا ایک ساتھ تین شادیوں کا پروگرام کرسکتے ہیں؟
کیانکاح میں دولھا اور دلہن کے حقیقی والد کا نام لینا ضروری ہے ؟