Razai Bhai Ki Behen Se Nikah Karne Ka Hukum

رضاعی بھائی کی بہن سے نکاح کرنے کا حکم

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1331

تاریخ اجراء:       11جمادی الاخریٰ1444 ھ/04جنوری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیارضاعی بھائی کی بہن سے شادی کر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگرآپ کی مرادیہ ہے کہ جس لڑکے نے بچپن میں آپ کی والدہ کادودھ پیاہے اس کی بہن سے  نکاح کرناجائزہے یانہیں؟ تواس حوالے سے حکم ِ شرعی یہ ہے کہ چونکہ حرمت دودھ پینے کی وجہ سے  اس لڑکے کے لیے ثابت ہے، اس کی بہن کے لیے نہیں لہذاآپ کااپنے رضاعی بھائی کی بہن سے نکاح جائزہے بشرطیکہ ناجائزہونے کی کوئی اوروجہ موجودنہ ہو۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم