Operation Karwa Kar Bacha Dani Nikalwana Ya Bacha Dani Ka Muh Band Karwana

بچوں میں وقفے کیلئے آپریشن کروا کر بچہ دانی نکلوانا

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1245

تاریخ اجراء: 29جمادی الاول1445 ھ/14دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   منصوبہ بندی کا آپریشن کروانا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بچوں میں وقفے کیلئے  آپریشن کروا کر بچہ دانی ہی نکلوا دینا یا شوہر کے علاوہ کسی اور کے ذریعے رحم کا منہ بند کروانا، اگرچہ لیڈی ڈاکٹرکے ذریعے ہو، ناجائز و حرام  اور گناہ کا کام ہے، کیونکہ  بچہ دانی نکلوا دینا مثلہ (اللہ تعالیٰ کی تخلیق کو تبدیل کرنے) کی صورت ہے اور مثلہ حرام و گناہ ہے، جبکہ  رحم کا منہ بند کروانے میں غیر کے سامنے ستر غلیظ کا بغیر شرعی ضرورت کے کھولنا ہے ،جو کہ جائز نہیں ہے۔البتہ اگر میاں بیوی عارضی طور پر بچوں کی پیدائش سے رکنا چاہیں ،تو اس کے لئے کسی جائز طریقے سے رکنا جائز ہے جیسے کہ کنڈوم کاستعمال کرنا،کیونکہ یہ عزل کے حکم میں ہے اور عزل (باہر انزال )کرناشرعاً جائز ہے ،نیز انجکشن لگوانا، یا ٹیبلٹس استعمال کرنا بھی جائز ہے ۔(ہاں ! جوطریقہ طبی اعتبارسے نقصان  دہ ہوتواس سے بچاجائے )، نیز یہ بھی   ذہن نشین رہے  کہ تنگدستی کے خوف سے ایسا کرنے کی ہرگز اجازت نہیں بلکہ یہ  توکل کے خلاف  ہے، کیونکہ ہر جاندار کو رزق  دینے والی اللہ تعالی کی ذات ہے، جب بچہ پیداہوگاتواس کارزق بھی وہ پیدافرمادے گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم