مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد
مدنی
فتوی نمبر: WAT-1821
تاریخ اجراء:26ذوالحجۃالحرام1444 ھ/15جولائی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ایک مولوی صاحب کہتے ہیں کہ لڑکی
اور لڑکے کو صرف کلمہ پڑھا کر قبول کروا لینے سے نکاح ہو جاتا ہے، گواہ ہونا
ضروری نہیں ہے،تو بتائیے کہ
صرف لڑکی اور لڑکا ہو اورمولوی صاحب پانچ ہزار روپے لے کر ان کو قبول کروا دیں اور گواہ کوئی نہ ہو، تو کیا یہ نکاح
جائز ہے ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگرمردوعورت بغیرشرعی گواہوں کے تنہاخودہی
ایجاب وقبول کرکے نکاح کریں یا کوئی دوسرا شخص
بغیرشرعی گواہوں کے صرف لڑکے اورلڑکی کی موجودگی
میں ان کو ایجاب و قبول کروا کر نکاح کرادے ،تونکاح منعقد
ہی نہیں ہوگا،اگرچہ نکاح نامہ پر دستخط بھی کر
لیں،کیونکہ نکاح کےلیے گواہوں کا ہونا شرط ہے،جیساکہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم
نے ارشادفرمایاکہ :"بغیر گواہوں کےنکاح نہیں ہوتا۔"لہٰذا
جب شرط(گواہوں کی موجودگی) ہی نہیں پائی جائے
گی ،تومشروط(نکاح )بھی
نہیں پایاجائےگا، لہٰذا پوچھی گئی صورت میں
اگر بغیر شرعی گواہوں کے نکاح
پڑھایا گیا ،تو وہ نکاح نہیں ہو ا اور پڑھانے والے اس مولوی
صاحب پر لازم ہے کہ فوراً سے پہلے اس کام سے باز آئے اور اللہ کریم کے حضور
سچی توبہ بھی کرے ۔اورجوغلط مسئلہ بتایااس سے رجوع
بھی کرے ۔
چنانچہ بغیر
گواہوں کےنکاح نہ ہونےکےمتعلق
حدیث پاک میں ہے:”لانكاح إلا بولى
وشاهدين “ ترجمہ :”ولی اور دوگواہوں کےبغیر نکاح نہیں ہوتا۔“(کنزالعمّال،کتاب النکاح،الباب
الرابع،جلد16،صفحہ 131،مطبوعہ دارالکتب العلمیہ بیروت)
علامہ بُر ہانُ الدین مَرْغِینانی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ(سالِ
وفات:593ھ/1196ء) لکھتے ہیں: " ان الشھادۃ شرط فی باب
النکاح ، لقولہ علیہ السلام : لا نکاح الا بشھود "ترجمہ:
نکاح کے معاملہ میں گواہ ہونا شرط ہے ، کیونکہ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان
ہے کہ بغیر گواہوں کے نکاح نہیں
ہوتا۔(الھدایۃ ، کتاب
النکاح،جلد 2، صفحہ 326، مطبوعہ: لاھور )
سیّدی
اعلی حضرت امامِ اہلِ سنت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:1340ھ)لکھتے ہیں :”نکاح کے لیے دومردوں یا ایک مرد دو
عورتیں گواہ ہونالازم ہے،صرف ایک مرد کے سامنے ایجاب و قبول
کرلینے سے(بھی) نکاح نہیں ہوسکتا۔“(فتاویٰ رضویہ،کتاب
النکاح،جلد11،صفحہ294،مطبوعہ: رضا فاؤنڈیشن)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیا محرم میں نکاح جائز ہے؟
بھائی کی رضاعی بہن سے نکاح کے احکام؟
پانچ سال کی بچی کو دودھ پلایا تھا کیا اس سےبیٹے کا نکاح ہوسکتا ہے؟
دوسگی بہنوں سے نکاح کرنے کا حکم ؟
زوجہ کی بھانجی سے دوسری شادی کرلی اب کیا حکم ہے؟
کیا چچازاد بہن کی بیٹی سے نکا ح جائز ہے؟
کیا ایک ساتھ تین شادیوں کا پروگرام کرسکتے ہیں؟
کیانکاح میں دولھا اور دلہن کے حقیقی والد کا نام لینا ضروری ہے ؟