Nikah Ke Ilawa Zina Se Bachney Ka Tariqa

نکاح کے علاوہ زناسے بچنے کاطریقہ

مجیب:ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1067

تاریخ اجراء:15صفرالمظفر1444 ھ/12ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    زنا سے بچنے کا نکاح کے علاوہ کوئی راستہ ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اللہ تعالی کا خوف اپنے دل میں پیدا کریں  کہ یہ ہر طرح کے گناہ سے بچنے میں بہت مؤثر و معاون ہے۔ بری صحبت و ماحول اور بےپردگی کی جگہوں  سے کنارہ کش  رہ کر اچھی صحبت و ماحول اختیار کریں، اور جتنا ہو سکے زیادہ سے زیادہ وقت مدنی چینل دیکھیں اوردینی ماحول سے وابستہ رہیں۔اپنے علاقے میں ہونے والے دعوت اسلامی کے  ہفتہ واراجتماع میں پابندی سے شرکت کریں اورکوشش کرکے ہرماہ مدنی قافلے میں سفرکریں ۔ان شاء اللہ عزوجل گناہوں سے بچنے اورنیکیاں کرنے کاخوب ذہن بنے گا۔

   اس بری عادت سے محفوظ رہنے یا نجات پانے کے آسان نسخے سرکارِ دوعالمِ  صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمائے ہیں:چنانچہ حضرت عبداللہ بن مسعود  رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے، رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اے جوانو! تم میں جوکوئی نکاح کی استطاعت رکھتا ہے وہ نکاح کرے کہ یہ اجنبی عورت کی طرف نظر کرنے سے نگاہ کو روکنے والا ہے اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے والا ہے اور جس میں نکاح کی استطاعت نہیں  وہ روزے رکھے کہ روزہ شہوت کو توڑنے والا ہے۔(بخاری، کتاب النکاح، باب من لم یستطع الباء ۃ فلیصم، ۳ / ۴۲۲، الحدیث: ۵۰۶۶)

   حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم َنے ارشاد فرمایا ’’ بے شک عورت ابلیس کے تیروں میں سے ایک تیر ہے، جس نے کسی حسن و جمال والی عورت کو دیکھا اور وہ اسے پسند آگئی، پھر ا س نے اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کی خاطر اپنی نگاہوں کو اس سے پھیر لیاتو اللہ تعالیٰ اسے ایسی عبادت کی توفیق عطا فرمائے گا جس کی لذت اسے حاصل ہوگی۔( جمع الجوامع، قسم الاقوال، حرف الہمزۃ، ۳ / ۴۶، الحدیث: ۷۲۰۱)

   بدکاری سے بچنے اور اس سے نفرت پیدا کرنے کا ایک طریقہ درج ذیل حدیث میں  بھی موجود ہے ،اگر اس حدیث پر غور کرتے ہوئے اپنی ذات پر غور کریں  تو دل میں  اس گناہ سے ضرور نفرت پیدا ہوگی۔ چنانچہ حضرت ابوامامہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ’’ ایک نوجوان بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں  حاضر ہوا اورا س نے عرض کی: یا رسولَ اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم،مجھے زنا کرنے کی اجازت دے دیجئے۔یہ سن کر صحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ اسے مارنے کے لئے آگے بڑھے اور کہنے لگے، ٹھہر جاؤ، ٹھہر جاؤ۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اسے میرے قریب کر دو۔ وہ نوجوان حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب پہنچ کر بیٹھ گیا۔ حضور پُر نور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا ’’کیا تم یہ پسند کرتے ہو کہ تمہاری ماں  کے ساتھ کوئی ایسا فعل کرے؟ اس نے عرض کی: یا رسولَ اللہ!صلی اللہ علیہ وسلم، خدا کی قسم! میں  ہر گز یہ پسند نہیں  کرتا۔ تاجدارِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: لوگ بھی یہ پسند نہیں  کرتے کہ کوئی ان کی ماں  کے ساتھ ایسی بری حرکت کرے۔پھر ارشاد فرمایا ’’کیا تم یہ پسند کرتے ہو کہ تمہاری بیٹی کے ساتھ کوئی یہ کام کرے۔ اس نے عرض کی:یا رسولَ اللہ!صلی اللہ علیہ وسلم، اللہ کی قسم! میں  ہر گز یہ پسند نہیں  کرتا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: لوگ بھی یہ پسند نہیں  کرتے کہ کوئی ان کی بیٹی کے ساتھ ایساقبیح فعل کرے۔ پھر ارشاد فرمایا ’’کیا تم یہ پسند کرتے ہو کہ تمہاری بہن کے ساتھ کوئی یہ حرکت کرے۔ اس نے عرض کی:یا رسولَ اللہ!صلی اللہ علیہ وسلم، خدا کی قسم! میں  ہر گز اسے پسند نہیں  کرتا۔ رسولُ  اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: لوگ بھی یہ پسند نہیں  کرتے کہ کوئی ان کی بہن کے ساتھ ایسے گندے کام میں  مشغو ل ہو۔ سرکارِ دو عالمِ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھوپھی اور خالہ کا بھی اسی طرح ذکر کیا اور اس نوجوان نے یونہی جواب دیا۔ اس کے بعد حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے سینے پر اپنا دستِ مبارک رکھ کر دعا فرمائی ’’اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ ذَنْبَہٗ وَطَہِّرْ قَلْبَہٗ وَحَصِّنْ فَرْجَہ‘‘ اےاللہ!اس کے گناہ بخش دے،اس کے دل کو پاک فرما دے اور اس کی شرمگاہ کو محفوظ فرما دے۔ اس دعا کے بعد وہ نوجوان کبھی زنا کی طرف مائل نہ ہوا۔  ( مسند امام احمد، مسند الانصار، حدیث ابی امامۃ الباہلی۔۔۔ الخ، ۸ / ۲۸۵،  الحدیث: ۲۲۲۷۴)

   نیز کھانے میں حتی الامکان کمی کریں، مصالحے دار غذاؤں سے بچیں، اور کسی اچھے طبیب سے مشورہ کر کے کوئی دوا بھی استعمال کر لیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم