Kya Shadi Ki Pehli Raat Humbistari Karna Lazim Hai ?

کیا شادی کی پہلی رات ہمبستری کرنا لازم ہے؟

مجیب: مولانا محمد فراز عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1285

تاریخ اجراء: 18رجب المرجب1445 ھ/30جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا شادی کی پہلی رات ہمبستری کر نا لازمی ہے؟تھکاوٹ کی وجہ سے اگر ہمبستری نہ کی جائے تو اگلے دن ولیمہ ہو جائے گا ؟میری رہنمائی فرما دیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شرعی طورپرشادی کی پہلی رات ہمبستری کرنا ،ضروری نہیں ہے ،البتہ ولیمہ ہونے کیلئے یہ ضروری ہے کہ اس سے پہلے ہمبستری ہوچکی ہو،اس لئے اگر پہلی رات میں یہ عمل نہ ہوا تو جس رات میں یہ عمل ہوا ،اس سے اگلےد و دن تک ولیمہ کی نیت سے مختصرسی دعوت اپنے گھروالوں کی اگر کی جائے تو بھی ولیمہ ادا ہوجائے گا۔

   اعلیٰ حضرت امام اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”شبِ زفاف کی صبح کو احبا ب کی دعوت کرناولیمہ ہے ،رخصت سے پہلے جو دعوت کی جائے ولیمہ نہیں،یونہی بعد رخصت قبل زفاف(ہمبستری سے پہلے)۔“ (فتاوی رضویہ ،جلد11،صفحہ256،رضافاؤنڈیشن ،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم