مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1149
تاریخ اجراء: 24ربیع الثانی1445 ھ/09نومبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں! نکاح کرنا باعث برکت ہے اور نکاح کرنے کی
وجہ سے رزق میں برکت بھی ہوتی ہے ۔
اللہ تعالیٰ قرآنِ پاک میں ارشاد فرماتا ہے: ” وَ اَنْكِحُوا الْاَیَامٰى
مِنْكُمْ وَ الصّٰلِحِیْنَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَ اِمَآىٕكُمْ ؕ-اِنْ
یَّكُوْنُوْا فُقَرَآءَ یُغْنِهِمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ
ؕوَ اللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ “ ترجمہ کنز الایمان: اور نکاح کردو اپنوں میں
اُن کا جو بے نکاح ہوں اور اپنے لائق
بندوں اور کنیزوں کا اگر وہ فقیر ہوں تو اللہ اُنہیں غنی
کردے گا اپنے فضل کے سبب اور اللہ وسعت
والا علم والا ہے۔(پارہ 18، سورۃ النور، آیت 32)
حدیث پاک کی مشہور کتاب کنز العمال میں
ہے:” عن أبي بكر الصديق قال: أطيعوااللہ فيما أمركم به من النكاح ينجز لكم ما
وعدكم من الغنى قال تعالى: {إِنْ يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللَّهُ مِنْ
فَضْلِهِ}“یعنی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے،
فرمایا: اﷲ (عزوجل) نے جو تمہیں نکاح کا حکم فرمایا، تم
اُس کی اطاعت کرو اُس نے جو غنی کرنے کا وعدہ کیا ہے پورا
فرمائے گا۔ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: ''اگر وہ فقیر
ہوں گے تو اﷲ (عزوجل) اُنہيں اپنے فضل سے غنی کر دے گا۔ (کنز العمال،جلد8،صفحہ 203،حدیث45576،مطبوعہ:بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیا محرم میں نکاح جائز ہے؟
بھائی کی رضاعی بہن سے نکاح کے احکام؟
پانچ سال کی بچی کو دودھ پلایا تھا کیا اس سےبیٹے کا نکاح ہوسکتا ہے؟
دوسگی بہنوں سے نکاح کرنے کا حکم ؟
زوجہ کی بھانجی سے دوسری شادی کرلی اب کیا حکم ہے؟
کیا چچازاد بہن کی بیٹی سے نکا ح جائز ہے؟
کیا ایک ساتھ تین شادیوں کا پروگرام کرسکتے ہیں؟
کیانکاح میں دولھا اور دلہن کے حقیقی والد کا نام لینا ضروری ہے ؟