Kya Hashmi Qureshi Khandan Mein Sayeda Ka Nikah Ho Sakta Hai ?

کیا ہاشمی قریشی خاندان میں سیدہ کا نکاح ہوسکتا ہے ؟

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1214

تاریخ اجراء: 21جمادی الثانی1445 ھ/04جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا ہاشمی قریشی  خاندان میں  سیدہ کی شادی کی جاسکتی ہے؟ اور ہاشمی قریشی کون ہوتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جو مرد غیر سید ہو،لیکن اس کا نسب قبیلۂ قریش سے ہو خواہ وہ ہاشمی ہو یا نہ ہو اس سے سیدہ کا نکاح ہوسکتا ہے کہ قریش میں جتنے خاندان ہیں وہ باہم ایک دوسرے کا کفو ہیں۔ ہاشمی خاندان قبیلۂ قریش کی ایک شاخ ہے جس کی نسبت حضرت عبد المطلب رضی اللہ عنہ کے والد حضرت ہاشم رضی اللہ عنہ کی طرف ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے پردادا ہیں، تو جو ہاشمی ہوگا وہ قرشی ضرور ہوگا اور بنو ہاشم قریش میں افضل ہیں کہ ان ہی میں  آفتابِ نبوت  و ماہتابِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم چمکے۔

   اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”سیِّدانی کا نکاح قریش کے ہر قبیلے سے ہو سکتا ہے ،خواہ علوی ہو یا عباسی یا جعفری یا صدّیقی یا فاروقی یا عثمانی یا اُمَوی۔“(فتاویٰ رضویہ، جلد11، صفحہ716، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

   صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”قریش میں جتنے خاندان ہیں وہ سب باہم کفو ہیں، یہاں تک کہ قرشی غیر ہاشمی، ہاشمی کا کفو ہے اور کوئی غیر قرشی قریش کا کفو نہیں۔“(بہارِ شریعت، جلد 2، صفحہ 53، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

   مراۃ المناجیح میں ہے:”ان(یعنی حضرت ہاشم)کی اولاد کو بنی ہاشم کہتے ہیں یہ حضرات سارے قریش میں افضل ہیں ، بنی ہاشم ہی میں وہ آفتابِ نبوت ، ماہتابِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم چمکے۔“(مراۃ المناجیح، جلد 8، صفحہ 4، نعیمی کتب خانہ، گجرات)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم