مجیب: ابو الحسن جمیل
احمد غوری العطاری
فتوی نمبر:Web-555
تاریخ اجراء: 11ربیع الاول1444 ھ /08اکتوبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اکثر ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن کا مہر 500 درہم (چاندی کےسکے)سے
زیادہ نہیں تھا لیکن ام
المؤمنین سیدتنا ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا مہر 4000 درہم
یا 4000 دینار تھااورحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کی شہزادی حضرت سیدتنافاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا
کا مہر 400 مثقال چاندی تھا۔جس کا وزن 150تولے چاندی بنتا
ہےجوگراموں کےحساب سے 1749.6 گرام یعنی تقریباًپونے دو کلو
چاندی بنتی ہے ۔
سیدی اعلیٰ
حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:’’عامہ
ازواجِ مطہرات وبنات مکرمات حضور پُر نور سیّد الکائنات علیہ وعلیہن
افضل الصلوٰۃ واکمل التحیات کا مہر اقدس پانچ سودرہم سے زائد نہ
تھا۔۔۔ مگر اُم المومنین اُمِّ حبیبہ بنت ابی
سفیان خواہر جناب امیر معاویہ رضی اﷲ تعالیٰ
عنہم کہ ان کا مہر ایک روایت پر چار
ہزاردرہم۔۔۔دوسری میں چار ہزار دینار
تھا،۔۔۔اور حضرت بتول زہرا رضی
اﷲتعالیٰ عنہا کا مہراقدس چار سو مثقال چاندی۔‘‘(فتاوی
رضویہ، جلد12،صفحہ135-136،ملتقطاً،رضا
فاؤنڈیشن،لاہور)
نکاح
میں مہر کم سے کم 10 درہم ہے یعنی
دو تولہ ساڑھے سات ماشہ چاندی (موجودہ وزن کے حساب سے 30 گرام 618
مِلی گرام ) یا بوقت نکاح اُس کی جو قیمت بنتی ہے،
اس سے کم مہر مقرر نہیں کر سکتے،زیادہ مقرر کر سکتے ہیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیا محرم میں نکاح جائز ہے؟
بھائی کی رضاعی بہن سے نکاح کے احکام؟
پانچ سال کی بچی کو دودھ پلایا تھا کیا اس سےبیٹے کا نکاح ہوسکتا ہے؟
دوسگی بہنوں سے نکاح کرنے کا حکم ؟
زوجہ کی بھانجی سے دوسری شادی کرلی اب کیا حکم ہے؟
کیا چچازاد بہن کی بیٹی سے نکا ح جائز ہے؟
کیا ایک ساتھ تین شادیوں کا پروگرام کرسکتے ہیں؟
کیانکاح میں دولھا اور دلہن کے حقیقی والد کا نام لینا ضروری ہے ؟