Biwi Ke Inteqal Ke Baad Uske Haq Mehar Ka Kya Hukum Hai?

بیوی کے انتقال کے بعد اس کے حق مہر کا کیا حکم ہے؟

فتوی نمبر:WAT-78

تاریخ اجراء:08صفر المظفر1443ھ/16ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی شادی شدہ عورت کا انتقال ہو گیا اور اس کے شوہر نے ابھی تک حق مہر ادا نہیں کیا تھا، تو اب اس کی ادائیگی کی کیا صورت ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں مرحومہ کے حق مہر کی ادائیگی شوہر کے ذمے لازم ہے اور اس حق مہر کو مرحومہ کے ترکے میں شمار کیا جائے گا۔ پھر اس حق مہر اور بقیہ ترکے کی تقسیم سےقبل ،ترکے سے متعلقہ امور کی ادائیگی (مثلاً مرحومہ کے ذمے کوئی قرض ہو، اس کی ادائیگی کے بعد اگر مرحومہ نے وصیت کی ہو، تو ایک تہائی مال میں جائز وصیت نافذ کرنے) کے بعد، بچ جانے والے مال کو مرحومہ کے ورثاء میں شرعی حصص کے مطابق تقسیم کر دیا جائے گا اور ورثاء میں شوہر کا حصہ بھی ہو گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم