Biwi Ka Galti Se Shohar Ko Bhai Ya Beta Kehna

بیوی کا غلطی سے شوہر کو بھائی یا بیٹا کہہ دینا

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1507

تاریخ اجراء: 26شعبان المعظم1445 ھ/08مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بیوی نےغلطی  سےشوہر کو بیٹا یا بھائی بول دیا ہو ،تو  نکاح کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شوہر کو بیٹا یا بھائی کہنے سے  نکاح نہیں ٹوٹا اور نہ ہی عورت کی طرف سے ظہار وغیرہ ہوتاہے، البتہ شوہر کو بیٹا یا بھائی کہنا حقیقت میں جھوٹ ہے۔

   مفتی وقار الدین  رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے سوال ہوا :”ایک شخص نے اپنی بیوی سے کہاکہ ’’تومیری ماں ہے‘‘آیا شخص مذکور کی بیوی کو طلاق ہوئی یا نہیں  ؟“تو آپ رحمۃ اللہ تعا لی علیہ نے جواباً ارشاد فرمایا :”یہ حقیقتاً جھوٹ ہے ۔ان سے طلاق نہیں ہوتی ہے ۔لہذا دونوں حسب سابق میاں بیوی ہیں ۔“(وقار الفتاوی،جلد:3،صفحہ:2517،مطبوعہ بزم وقار الدین)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم