Biwi Ke Huqooq Ada Na Karna

بیوی کے حقوق ادا نہ کرنا

فتوی نمبر:WAT-155

تاریخ اجراء:07ربیع الاول 1443ھ/14اکتوبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جو شوہر اپنی بیوی کے ساتھ ازدواجی تعلقات قائم نہ کرے  بلکہ ہاتھ تک نہ لگائے،نہ محبت سے بات کرے  بلکہ اس میں برائی نکالتا رہے اور طعنے دیتا رہے،ایسے شوہر کے بارے میں کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شوہر پر جس طرح عورت کو نان ونفقہ اور رہنے کو مکان دینا  واجب ہےیونہی گاہے گاہے اس سے جماع کرنا بھی شوہر پر  واجب ہے تاکہ بیوی میں  پریشان نظری پیدا نہ ہو، اور اسے معلقہ کردینا(لٹکا دینا کہ اس کے حقوق ادانہ کرے) حرام، اور بیوی کی اجازت کے بغیر چار مہینے تک ترکِ جماع بلاعذر صحیح شرعی ناجائز ہے  اور بلاوجہ شرعی بیوی میں برائی نکالنا اور اس کو طعنے دینا ،دل آزاری کا سبب ہے اور مسلمان کا دل دکھانا بھی ناجائز ہے،شوہر پر لازم ہے کہ  ان   چیزوں سے توبہ کرے اور عورت کے حقوق ادا کرے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم