Bhanje Ka Beta Khala Ke Liye Mahram Hota Hai

 

بھانجے کا بیٹاخالہ کےلیے محرم ہوتا ہے

مجیب:ابو شاھد مولانا محمد ماجد علی مدنی

فتوی نمبر:WAT-3351

تاریخ اجراء:03جمادی الاخریٰ 1446ھ/06دسمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بھانجے کا بیٹاخالہ کےلیے محرم ہوتا ہے یا غیر محرم ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بھانجے کا بیٹاخالہ  کےلیے محرم ہوتا ہے، خالہ   کااس سے نکاح حرام ہے اور اس سے  پردہ نہیں ہے ۔

   چنانچہ سیدی اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ اس حوالے سے ارشاد فرماتے ہیں:” جیسے بھتیجی بھانجی ویسے ہی ان کی اور بھتیجوں اور بھانجوں کی اولاد، اور اولاد اولاد کتنے ہی دور سلسلہ جائے سب حرام ہیں، بنات پوتیوں نواسیوں دور تک کے سلسلے سب کوشامل ہے،جس طرح فرمایاگیا: حرمت علیکم امھٰتکم وبنتکم تم پر حرام کی گئیں تمہاری مائیں اور تمہاری بیٹیاں۔اور ماؤں میں دادی، نانی، پردادی، پرنانی جتنی اوپرہوں سب داخل ہیں، اوربیٹیوں میں پوتی، نواسی، پرپوتی، پرنواسی جتنی ہوں نیچے سب داخل ہیں، یوں ہی فرمایا: وبنٰت الاخ وبنت الاخت تم پر حرام کی گئیں بھائی کی بیٹیاں اور بہن کی بیٹیاں۔ان میں بھی بھائی بہن کی پوتی، نواسی، پرپوتی، پر نواسی جتنی دورہوں سب داخل ہیں۔ “ (فتاوی رضویہ،ج 11،ص 447،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

   محرمات کے متعلق    بہارِ شریعت میں ہے” بھتیجی ،بھانجی سے بھائی ،بہن کی اولادیں مراد ہیں، ان کی پوتیاں، نواسیاں بھی اسی میں شمار ہیں۔ “(بہارِ شریعت، ج 02، حصہ 07،ص 22، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم