فتوی نمبر:WAT-163
تاریخ اجراء:07ربیع الاول 1443ھ/14اکتوبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا بھانجا اپنے ماموں کی طلاق یافتہ
بیو ی سے نکاح کرسکتا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
بھانجے کا اپنے ماموں کی طلاق یافتہ
بیوی سے نکاح کرنا جائز ہے ،جبکہ طلاق کی عدت ختم ہوچکی
ہو اور حرمت کی کوئی اور
وجہ مثلارضاعت ومصاہرت وغیرہ بھی
نہ پائی جارہی ہو۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیا محرم میں نکاح جائز ہے؟
بھائی کی رضاعی بہن سے نکاح کے احکام؟
پانچ سال کی بچی کو دودھ پلایا تھا کیا اس سےبیٹے کا نکاح ہوسکتا ہے؟
دوسگی بہنوں سے نکاح کرنے کا حکم ؟
زوجہ کی بھانجی سے دوسری شادی کرلی اب کیا حکم ہے؟
کیا چچازاد بہن کی بیٹی سے نکا ح جائز ہے؟
کیا ایک ساتھ تین شادیوں کا پروگرام کرسکتے ہیں؟
کیانکاح میں دولھا اور دلہن کے حقیقی والد کا نام لینا ضروری ہے ؟