مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-337
تاریخ اجراء:09جُمادَی الاُولٰی1443ھ/14دسمبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
زاہدہ کی بھابھی
کے بھائی سے زاہدہ کی بیٹی کا نکاح
ہو سکتا ہے؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی
ہاں ! زاہدہ کی بھابھی کے بھائی سے
زاہدہ کی بیٹی کا نکاح ہو سکتا ہے جبکہ ان کے درمیان کوئی
ایسی وجہ
نہ ہو، جس کی وجہ سے ان دونوں کا نکاح کرنا حرام ہو جیسے رضاعت وغیرہ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
کیا محرم میں نکاح جائز ہے؟
بھائی کی رضاعی بہن سے نکاح کے احکام؟
پانچ سال کی بچی کو دودھ پلایا تھا کیا اس سےبیٹے کا نکاح ہوسکتا ہے؟
دوسگی بہنوں سے نکاح کرنے کا حکم ؟
زوجہ کی بھانجی سے دوسری شادی کرلی اب کیا حکم ہے؟
کیا چچازاد بہن کی بیٹی سے نکا ح جائز ہے؟
کیا ایک ساتھ تین شادیوں کا پروگرام کرسکتے ہیں؟
کیانکاح میں دولھا اور دلہن کے حقیقی والد کا نام لینا ضروری ہے ؟