Aurat Ka Apne Shohar Ko Baap Keh Dene Ka Hukum?

عورت کا اپنے شوہر کو باپ کہہ دینے کا حکم

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1005

تاریخ اجراء:26صفرالمظفر1445ھ/13ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورت نے اپنے شوہر کو باپ کہہ دیا یعنی او میرے باپ ایسے نہیں ایسے ہے، کیااس سے نکاح  ٹوٹ جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بیوی کا شوہر کو باپ کہنا یا شوہر کا اسے ماں کہنا گناہ ہے مگر اس سے نکاح نہیں ٹوٹتا۔یعنی میاں بیوی ایک دوسرے کو محارم والے رشتے کے الفاظ سے نہیں پکار یا بلا سکتے  مثلاً ایک دوسرے کو بہن بھائی ،یا بیٹا بیٹی بھی نہیں کہہ سکتے۔

   سنن ابو داؤد میں ہے:’’أن رجلا قال لإمرأتہ: یا اُخَیَّۃُ، فقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: أُختک ھی، فکرہ ذلک ونھی عنہ۔‘‘ ایک شخص  نے اپنی بیوی کو اے میری بہن! کہہ کر پکارا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:کیا یہ تیر ی بہن ہے ؟  تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے ناپسند فرمایا اور اس سے منع کیا ۔‘‘(سنن ابوداؤد ،کتاب الطلاق ،ج1،ص319 ،الحدیث:2210، لاہور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم