بیوی کی چھاتی منہ میں لینا

مجیب: مولانا  سید مسعود علی عطاری مدنی  زید مجدہ

فتوی نمبر: Web:52

تاریخ اجراء: 29 جمادی الاولی 1442 ھ/14 جنوری2021 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ مرد اپنی بیوی کی چھاتی کو منہ میں لے کر  چوسے تواس  کا  ایسا کرنا کیسا ہے؟  کیا ایسا کرنے سے مرد گناہ گار ہوگا؟کیا اس سے نکاح ٹوٹ جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اگر عورت زیادہ دودھ والی ہو اور خوف ہو کہ پستان چوسنے سے دودھ اس کے حلق میں چلا جائے گا تو ایسا کرنا، مکروہ ہے اور اگر اس نے ایسا کیا اور دودھ منہ میں چلا گیا تو اس پر لازم ہے کہ اس کو نہ پئے، اگر پی لیا تو گناہگار ہو گا کیونکہ اس کا پینا حرام ہے البتہ اس سے نکاح پر اثر نہیں پڑے گا۔ ہاں اگر ایسا نہیں ہے یعنی یا تو دودھ کم ہے جس کا حلق میں جانے کا خوف نہیں یا دودھ ہے ہی نہیں تو پھر حرج نہیں۔

    اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ سے بوقتِ صحبت بیوی کے رخسار اور پستان کا بوسہ لینے، پستان کو منہ میں لینے،دبانے کے بارے میں سوال کیا گیا تو جواباً آپ علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:”یجوز للرجل التمتع بعرسہ کیف ماشاء من رأسھا الٰی قدمھا الامانھی ﷲ تعالٰی عنہ، وکل ما ذکر فی السؤال لانھی عنہ، اما التقبیل فمسنون مستحب یؤجر علیہ ان کان بنیۃ صالحۃ واما مص ثدیھا فکذٰلک ان لم تکن ذات لبن، وان کانت واحترس من دخول اللبن حلقہ فلا باس بہ، وان شرب شیئا منہ قصداً فھو حرام وان کانت غزیرۃ اللبن وخشی ان لومص ثدیھا یدخل اللبن فی حلقہ فالمص مکروہ قال صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم ومن رتع حول الحمٰی اوشک ان یقع فیہ“ترجمہ: مرد کے لئے جائز ہے کہ اپنی بیوی کے سر سے لے کر پاؤں تک جیسے چاہے لطف اندوز ہو سوائے اس کے جس سے اﷲتعالیٰ  نے منع فرمایا ہے، اور سوال میں مذکور امور میں سے کسی سے منع نہیں کیا گیا۔ بوسہ تومسنون ومستحب ہےاور اگر بنیتِ صالحہ ہو تو باعثِ اجروثواب ہے۔ رہا پستان کو منہ میں دبانا، تو اس کا حکم بھی ایسا ہی ہے جبکہ بیوی دودھ والی نہ ہو اور اگر وہ دودھ والی ہے اور مرد اس بات کا لحاظ رکھے کہ دودھ کا کوئی قطرہ اس کے حلق میں داخل نہ ہونے پائے تو بھی حرج نہیں، اور اگر اس دودھ میں سے جان بوجھ کر کچھ پیا تو یہ پینا حرام ہے۔ اور اگر وہ زیادہ دودھ والی ہے اور اسے ڈر ہے کہ پستان منہ میں لے گا تودودھ حلق میں داخل ہوگا تو اس صورت میں پستان کو منہ میں لینا مکروہ ہے۔ حضور اقدس صلی اﷲتعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو(ممنوعہ)چراگاہ کے ارد گرد(جانور) چرائے تو قریب ہے کہ وہ (جانور) چراگاہ  میں جاپڑے۔

(فتاویٰ رضویہ،جلد 12، صفحہ 267، رضا فاؤنڈیشن لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم