Zohar Ki Sunnat e Qabliya Parhne Ke Liye Waqt Tang Ho Tu ?

ظہر کی سنت قبلیہ پڑھنے کے لئے وقت تنگ ہوتو ؟

مجیب: مفتی محمد ہاشم خان عطاری مدنی

تاریخ اجراء:     ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2023

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر ہم مسجد میں ظہر کی نماز پڑھنے کےلئے گئے اور جماعت کھڑی ہونے میں دو تین منٹ باقی ہیں کہ سنتِ قبلیہ پڑھنے کی صورت میں ایک دو رکعت نکل جانے کا اندیشہ ہے تو ایسی صورت میں میرے لئے کیا حکمِ شرعی ہے کہ مجھے سنتیں پڑھ کر جماعت میں شامل ہونا چاہئے یا بغیر سنتیں پڑھے ہی جماعت میں شامل ہو جاؤں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دریافت کی گئی صورت میں ظہر کی سنتوںمیں مشغولیت کے سبب جبکہ آپ کو ایک دو رکعت فوت ہونے کا اندیشہ ہے تو پھر آپ کو سنتیں پڑھنے کی اجازت نہیں بلکہ سنتیں پڑھے بغیر فوراً ہی جماعت میں شامل ہو جانا آپ کے لئے ضروری ہے۔

   مسئلے کی تفصیل :

   فجر کی سنتوں کے علاوہ دیگر سنتوں کے حوالے سے حکم یہ ہے کہ سنتیں پڑ ھ کر اگر امام کے پہلی رکعت کے رکوع میں جانے سے قبل جماعت میں شرکت ممکن ہو تو پہلے سنتیں ادا کرے پھر جماعت میں شریک ہو۔ لیکن اس صورت میں سنتوں کی ادائیگی کے لئے جماعت کی صف میں کھڑا ہونا جائز نہیں بلکہ اپنے گھر پڑھے یا بیرونِ مسجد کسی پاک جگہ پڑھے اور یہ ممکن نہ ہو تواگر اند ر جماعت ہوتی ہو تو صحن میں پڑھے اور اگر اس مسجد میں اندر باہر دو درجے نہ ہوں تو ستون وغیرہ کی آڑ میں پڑھے کہ اس میں اور صف میں حائل ہو جائے۔اور اگر سنتوں کی مشغولیت کے سبب رکعت فوت ہونے کا اندیشہ ہو تو پھر سنتیں پڑھنے کی اجازت نہیں بلکہ سنتیں پڑھے بغیر فوراً ہی جماعت میں شامل ہو جانا ضروری ہے اور ان سنتوں کو فرض کے بعد دو رکعت سنتوں کی ادائیگی کے بعد پڑھ لیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم