Zohar ki Sunnat e Badiya Farzon Se Pehle Parh Lane Se Ada Ho Jaien Gi ?

ظہر کی سنت بعدیہ فرضوں سے پہلے پڑھ لینے سے ادا ہوجائیں گی؟

مجیب:مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری

فتوی نمبر:Nor-12718

تاریخ اجراء:22رجب المرجب1444ھ/14فروری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی نے ظہر کی سنتِ بعدیہ فرضوں سے پہلے پڑھ لی، تو کیا اس کی وہ سنتیں ادا ہوجائیں گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی نہیں! پوچھی گئی صورت میں سنتِ بعدیہ ادا نہیں ہوں گی کہ سنتِ بعدیہ کا وقت فرض نماز ادا کرنے کے بعد سے ہے، لہذا اگر کوئی شخص سنتِ بعدیہ  کو فرضوں سے پہلے ہی ادا کرلے تو اس صورت میں یہ ایک جداگانہ نفل نماز ہوگی،  بہر حال مشروع سنتیں ادا نہیں ہوں گی۔

   چنانچہ تحفۃ الفقہاء میں ہے :وأما أوقات السنن المؤقتة فوقت بعض السنن بعد أداء الفرائض ووقت بعضها قبل الفريضة في وقتها فمتى أدى السنن على الوجه الذي شرع يكون سنة وإلا فيكون تطوعا مطلقاًترجمہ: ”بہر حال سنتِ مقررہ کے اوقات تو ان میں سے بعض سنتوں کا وقت فرض ادا کرنے کے بعد ہے جبکہ بعض سنتوں کا وقت اُسی وقت کی فرض نماز سے پہلے ہے، لہذا جب کوئی شخص ان سنتوں کو مشروع طریقے کے مطابق ادا کرے تو وہ سنت شمار ہوگی وگرنہ وہ مطلقاً نفل نماز ہوجائے گی۔“(تحفة الفقهاء، کتاب الصلاۃ، باب مواقیت الصلاۃ، ج 01، ص 105-104، دار الكتب العلمية، بيروت)

   تنویر الابصار مع الدر المختار  میں ہے:(وركعتان قبل الصبح وبعد الظهر والمغرب والعشاء) شرعت البعدية لجبر النقصان ۔ “یعنی دو رکعت  فجر سے پہلے  دو رکعت ظہر، مغرب اور عشاء کے بعد سنتِ مؤکدہ ہیں۔ سنتِ بعدیہ کو فرضوں میں رہ جانے والی کمی کو پورا کرنے کے لیے مشروع کیا گیا ہے۔

    (قوله: لجبر النقصان) کے تحت فتاوٰی شامی میں ہے:أي ليقوم في الآخرة مقام ما ترك منها لعذر كنسيان، وعليه يحمل الخبر الصحيح أن فريضة الصلاة والزكاة وغيرهما إذا لم تتم تكمل بالتطوع۔ “یعنی وہ سنتیں آخرت میں اس کوتاہی کے قائم مقام ہوجائیں گی جو فرض نماز میں کسی عذر مثلاً نسیان کے سبب اس نمازی سے ہوئی اور اسی پر صحیح حدیث کو محمول کیا جائے گا کہ فرض نماز، زکوٰۃ وغیرہ جب پورے طور پر ادا نہ ہوں تو ان کی کمی کو نوافل سے پورا کیا جائے گا۔(رد المحتار  مع الدر المختار، کتاب الصلاۃ، ج 02، ص 546، مطبوعہ کوئٹہ)

    بہارِ شریعت میں ہے:” سنت مؤکدہ یہ ہیں۔۔۔۔ چار ظہر کے پہلے، دو بعد۔ “ (بہار شریعت، ج 01، ص  663، مکتبۃ المدینہ، کراچی، ملتقطاً)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم