Witr Parhne Ka Tarika Kya Hai ?

وتر پڑھنے کا طریقہ کیا ہے ؟

مجیب:مولانا محمد ماجد علی مدنی

فتوی نمبر:WAT-2890

تاریخ اجراء: 13محرم الحرام1446 ھ/20جولائی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   وتر پڑھنے کا طریقہ بیان کیجئے گا  ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   وترتین رکعت ہے ،جس میں قعدہ اولی واجب ہے ۔اس کے  پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلی دو رکعت معمول کے مطابق (سورہ فاتحہ ،سورت اوررکوع وسجود کے ساتھ)ادا کریں اور دوسری رکعت کے قعدے میں تشہد پڑھ کر سلام پھیرے بغیر فوراً تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہوجائیں،سورہ  فاتحہ اور کوئی سورت پڑھ کر تکبیر کہتے ہوئے کانوں تک ہاتھ اٹھا کر دوبارہ ہاتھ  باندھ لیں،جیسے تکبیرتحریمہ میں کرتے ہیں اوراس کے بعد دعائے قنوت پڑھیں   کہ   دعائے قنوت کا پڑھنا واجب ہے،پھر رکوع و سجوداورقعدہ وتشہد کے ساتھ نماز مکمل کرلیں۔

   نیز بہتر یہ ہے کہ  وتر کی پہلی رکعت  میں سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلیٰ یا اِنَّا اَنْزَلْنَا، دوسری رکعت  میں قُلْ یٰـاَیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ ،اور تیسری میں قُلْ ھُوَ اللہُ اَحَدٌ پڑھے۔ اور کبھی کبھی اور سورتیں بھی پڑھ لے۔

   چنانچہ صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:” نماز وتر تین رکعت ہے اور اس میں قعدۂ اُولیٰ واجب ہے اور قعدۂ اُولیٰ میں صرف التحیات پڑھ کر کھڑا ہوجائے، نہ درود پڑھے نہ سلام پھیرے جیسے مغرب میں کرتے ہیں اُسی طرح کرے۔(بہار شریعت،ج 1،حصہ 4،ص 654،مکتبۃ المدینہ)

   بہار شریعت ہی میں ہے” وتر کی تینو ں رکعتوں میں مطلقاً قراء ت فرض ہے اور ہر ایک میں بعد فاتحہ سورت ملانا واجب اور بہتر یہ ہے کہ پہلی میں سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلیٰ یا اِنَّا اَنْزَلْنَا دوسری میں قُلْ یٰـاَیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ تیسری میں قُلْ ھُوَ اللہُ اَحَدٌ پڑھے۔ اور کبھی کبھی اور سورتیں بھی پڑھ لے، تیسری رکعت میں قراء ت سے فارغ ہو کر رکوع سے پہلے کانوں تک ہاتھ اُٹھا کر اللہ اکبر کہے جیسے تکبیر تحریمہ میں کرتے ہیں پھر ہاتھ باندھ لے اور دعائے قنوت پڑھے، دعائے قنوت کا پڑھنا واجب ہے اور اس میں کسی خاص دعا کا پڑھنا ضروری نہیں، بہتر وہ دعائیں ہیں جو نبی صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم سے ثابت ہیں اور ان کے علاوہ کوئی اور دعا پڑھے جب بھی حرج نہیں۔(بہار شریعت،ج 1،حصہ 4،ص 654،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم