مجیب: سید
مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-670
تاریخ اجراء: 23ربیع الثانی1444 ھ /19نومبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کسی شخص نے وتر
کی نماز میں تیسری رکعت میں دعائے قنوت کی
جگہ سید الاستغفار(اَللّٰهُمَّ
أَنْتَ رَبِّي لاَ إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا
عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا
صَنَعْتُ،وَأَبُوْٓ ءُ لَکَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ، وَأَبُوْٓ ءُ لَکَ
بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي، فَإِنَّهُ لَايَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلَّا أَنْتَ) پڑھ لیا تو کیا
حکم ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں وتر ادا ہوگئے۔
صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ
لکھتے ہیں : ”دعائے قنوت کا پڑھنا واجب ہے اور اس میں کسی خاص
دعا کا پڑھنا ضروری نہیں، بہتر وہ دعائیں ہیں جو نبی
صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم سے ثابت ہیں اور ان کے علاوہ
کوئی اور دعا پڑھے جب بھی حرج نہیں۔“(بھارِ
شریعت، جلد1،صفحہ 654،مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مسجد میں اسکول کی کلاس لگانا کیسا؟
ناپاکی کی حالت میں نماز ادا کرنے کا حکم؟
مسجدکی محراب میں اذان دیناکیساہے
ہوائی جہازمیں نماز کا کیا حکم ہے
مریض کے لیے لیٹ کرنماز پڑھنے کا طریقہ؟
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
کیا بچے کے کان میں اذان بیٹھ کر دے سکتے ہیں؟