Watan e Iqamat Se Shar'ie Musafat Se Kam Par Jane Mein Puri Namaz Parhe

وطن اقامت سے شرعی مسافت سے کم پرجانے میں پوری نمازپڑھے

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-870

تاریخ اجراء:       06ذیقعدۃالحرام1443 ھ/06جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   وطن اقامت سے شرعی مسافت سے کم پر گیا تو وہاں جاکر میں قصر پڑھوں گا یا پوری نماز؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   وطن اقامت سے شرعی مسافت سے کم پر گیا تو وہاں جاکر آپ پوری پڑھیں گے۔فتاوی رضویہ  میں ہے "اب الہ آباد وطن اقامت ہوگیا نماز پوری پڑھی جائے گی جب تک وہاں سے تین منزل کے ارادہ پر نہ جاؤ اگر چہ ہر ہفتہ پر بلکہ ہرروز الہ آباد سے کہیں تھوڑی تھوڑی دور یعنی چھتیس( ۳۶ )کوس سے کم باہر جانا اور دن کے دن واپس آنا ہو جبکہ نیت کرتے وقت اس پندرہ دن میں کسی رات دوسری جگہ شب باشی کا ارادہ نہ ہو  " (فتاوی رضویہ،ج08،ص251،رضافاونڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم