Taraweeh Se Pehle Witr Parhne Ka Hukum

تراویح سے پہلے وتر کی نماز پڑھنا

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2610

تاریخ اجراء: 19رمضان المبارک1445 ھ/30مارچ2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا وتر کی نماز تراویح سے پہلے پڑھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   وتر کا وقت عشاء کے فرض پڑھنے کے بعد سے لیکر طلوعِ فجر تک ہوتا ہے،اس وقت میں وتر ،تراویح سے پہلے بھی ادا کئے جا سکتے ہیں اور تراویح پڑھنے کے بعد بھی ادا کر سکتے ہیں۔

   بنایہ شرح ہدایہ میں ہے” فيجوز إلى طلوع الفجر سواء كانت قبل الوتر أو بعده“ترجمہ:تراویح،طلوعِ فجر تک ادا کرنا جائز ہے ،چاہے وتر سے پہلے ادا کرے یا وتر کے بعد ادا کرے۔(بنایہ شرح ہدایہ،ج 2،ص 555،556،دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

   جوہرہ نیرہ میں ہے” ولو صلاها بعد الوتر جاز“ترجمہ:تراویح ،وتر پڑھنے کے بعد ادا کرنا جائز ہے۔(جوھرۃ نیرۃ،ج 1،ص 99،المطبعة الخيرية)

   بہار شریعت میں ہے: ”(تراویح) کا وقت فرض عشا کے بعد سے طلوع فجر تک ہے وتر سے پہلے بھی ہو سکتی ہے اور بعد بھی۔"(بہار شریعت،ج 1،حصہ 4،ص 689،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم