Taraweeh Ki Jagah Qaza Namaz Parhne Ka Hukum

تراویح کی جگہ قضا نمازیں پڑھنا

مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1522

تاریخ اجراء: 27شعبان المعظم1445 ھ/09مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جس کے ذمہ بہت سی قضا نمازیں  باقی ہوں وہ تراویح پڑھے گا یا اس کی جگہ قضا نمازیں ادا کرے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز تروایح سنت مؤکدہ ہے اور قضا نمازیں باقی ہونے کی صورت میں بھی سنت مؤکدہ ترک نہیں کی جائیں گی لہٰذ ا جس پر قضا نمازیں باقی ہیں وہ قضا نمازیں بھی پڑھے اور تروایح بھی اد اکرے ۔

   مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”قضا نَمازیں نوافِل سے اَ ھَم ہیں یعنی جس وقت نَفْل پڑھتا ہے انہیں چھوڑکران کے بدلے قضائیں پڑھے کہ برئ الذمہ ہوجائے البتہ تراویح اوربارہ رکعتیں سنتِ مؤکدہ (فجرکی 2سنتیں، ظہرکی6 سنتیں، مغرب کی2سنتیں،عشاء کی 2 سنتیں)  نہ چھوڑے۔“(بہارِشریعت،جلد1، حصّہ 4،صفحہ 55، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم