Taraweeh Ki Dusri Rakat Me Fatiha Chor Kar Surah Padhne Par Namaz Ka Hukum

تراویح کی دوسری رکعت میں  فاتحہ چھوڑ کر سورت پڑھنے پر نماز کا حکم

مجیب: مفتی ابو محمد  علی اصغر عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ اپریل 2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دورانِ تراویح اگرایساہوجائے کہ میں ایک رکعت پڑھانے کےبعدجب دوسری رکعت پڑھانے کے لیے کھڑاہوں توقیام میں سورۃ الفاتحہ پڑھنےکی بجائے بھولے سے وہیں سے قراءت شروع کردوں جہاں سے پہلی رکعت میں چھوڑا تھا توکیسے نماز مکمل کروں اگر سورۃ الفاتحہ پڑھنا یاد آجائے توکیسے نماز مکمل کروں اور اگر یاد نہ آئے تو نمازکا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں بھولے سے تراویح کی دوسری رکعت میں سورت سے قراءت شروع کردی اور ایک آیت یا اس سے زیادہ پڑھ لینے کے بعدیاد آجائے کہ سورۃ الفاتحہ نہیں پڑھی ہے تو یہی حکم ہے کہ سورۃ الفاتحہ پڑھیں اور پھر دوبارہ سورت ملائیں یعنی تراویح کی پہلی رکعت میں جہاں تک قرآن پڑھ چکے تھے اس سے آگے پڑھیں اور آخر میں سجدہ سہو کریں اور اگر  ایک آیت کی مقدار پڑھنے سے پہلے ہی یاد آجائے تو   فورا ًسورۃ الفاتحہ شروع کردیں پھر سورت ملائیں البتہ اس صورت میں سجدہ سہو لازم نہیں ہوگااور اگر سورۃ الفاتحہ پڑھنا یاد ہی نہ آیا اسی طرح نماز مکمل کردی اور آخر میں سجدہ سہو بھی نہ کیا تو اس نماز کو پھر سے پڑھنا واجب ہےہاں اگر آخر میں سجدہ سہو کردیا تو نماز درست ادا ہوجائے گی ۔  (الدّر المختارمعہ ردالمحتار ، 2 / 188 ، الفتاویٰ الھندیۃ ، 1 / 126 ، بہار شریعت ، 1 / 71 1)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم