Tahajjud Padhne Wala Witr Ki Namaz Kab Ada Kare Ga ?

تہجدپڑھنے والا وتر  کی نمازکب اداکرے؟

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمدمدنی

فتوی نمبر: WAT-985

تاریخ اجراء:       17محرم الحرام1444 ھ/17اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا تہجد کی نماز پڑھنے کے لیے عشاء کے وتر چھوڑنے ضروری  ہوتے ہیں؟ ہماری اصلاح فرما دیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تہجد کی نماز پڑھنے کے لیے عشاء کے وتر چھوڑنا  اور پھر انہیں تہجد کے وقت پڑھنا ضروری  اور لازمی نہیں۔ ہاں  البتہ! اگر ایک شخص کو یقین ہو کہ فجر کا وقت شروع ہونے سے پہلے تہجد کے لیے اٹھ پائے گا، تو اُس کےلیے مستحب ہے کہ عشاء کے ساتھ  وتر نہ پڑھے اورجب تہجد کے لیے اٹھے تو اُس وقت ساتھ وِتر بھی ادا کر لے، لیکن اگر کسی کو اٹھنے یا نہ اٹھنے میں شک ہو اور یقینی کیفیت نہ ہو تو اُس کے لیے یہی حکم ہے کہ وہ عشا کے ساتھ ہی وتر پڑھ کر سوئے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم