Tahajjud Ka Afzal Waqt Konsa Hai ?

تہجد کا افضل وقت کونسا ہے ؟

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2105

تاریخ اجراء: 24ربیع الاول1445 ھ/11اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   تہجد کا بہترین وقت کونسا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نمازعشاء پڑھ کرسونے کے بعدجب اٹھے تہجدکاوقت ہے اوریہ وقت طلوع فجرتک ہے اوربہتروقت آدھی رات کے بعدہے ۔

   اورجو شخص دو تہائی رات سونا چاہے اور ایک تہائی عبادت کرنا، اُسے افضل یہ ہے کہ پہلی اور پچھلی تہائی میں  سوئے اور بیچ کی تہائی میں  عبادت کرے اور اگر نصف شب میں  سونا چاہتا ہے اور نصف جاگنا تو پچھلی نصف میں  عبادت افضل ہے ۔اور سب سے بڑھ کر تو نماز داود ہے کہ  آدھی رات آرام فرماتے اور تہائی رات عبادت کرتے پھر چھٹے حِصّہ میں   آرام فرماتے۔

   فتاوی امجدیہ میں ہے " نمازعشاء پڑھ کرسونے کے بعدجب اٹھے تہجدکاوقت ہے اوریہ وقت طلوع فجرتک ہے اوربہتروقت آدھی رات کے بعدہے ۔"(فتاوی امجدیہ،ج01،حصہ01،ص243،مکتبہ رضویہ،آرام باغ،کراچی)

   بہارشریعت میں ہے "جو شخص دو تہائی رات سونا چاہے اور ایک تہائی عبادت کرنا، اُسے افضل یہ ہے کہ پہلی اور پچھلی تہائی میں  سوئے اور بیچ کی تہائی میں  عبادت کرے اور اگر نصف شب میں  سونا چاہتا ہے اور نصف جاگنا تو پچھلی نصف میں  عبادت افضل ہے کہ

   صحیح بخاری و مسلم میں  ابوہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے مروی، حضور (صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) نے ارشاد فرمایا: کہ رب عزوجل ہر رات میں  جب پچھلی تہائی باقی رہتی ہے آسمان دنیا پر تجلّی خاص فرماتا ہے اور فرماتا ہے: ’’ہے کوئی دُعا کرنے والا کہ اس کی دُعا قبول کروں ، ہے کوئی مانگنے والا کہ اسے دوں ، ہے کوئی مغفرت چاہنے والا کہ اس کی بخشش کر دوں ۔‘‘

   اور سب سے بڑھ کر تو نماز داود ہے کہ

   بخاری و مسلم  عبداللہ بن عَمْرْو   رضی اﷲ تعالیٰ عنہما سے راوی، کہ حضور (صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) نے فرمایا: سب نمازوں  میں  اﷲ عزوجل کو زیادہ محبوب نماز داود ہے کہ آدھی رات سوتے اور تہائی رات عبادت کرتے پھر چھٹے حِصّہ میں  سوتے۔"(بہارشریعت،ج01،حصہ04،ص678،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم