Surat Milana Bhool Gaye Aur Sajde Mein Yaad Aaya Tu Hukum

سورت ملانا بھول گئے اور سجدے میں یاد آیا، تو کیا حکم ہے ؟

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2480

تاریخ اجراء: 12شعبان المعظم1445 ھ/23فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص چار رکعت  سنت  نماز کی دوسری رکعت  میں سورت ملانا بھول جائے،اور سجدے میں جاکر یاد آئے،تو اب اس کے لئے کیا حکم ہے؟کیا ایسی صورت میں واپس لوٹنے  کا حکم ہوگا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   فاتحہ کے بعد جہاں سورت ملانا واجب ہے،وہاں نمازی اگر سورہ فاتحہ کے بعد سورت ملانا بھول جائے ،اور سجدے میں پہنچ جانے کے بعد  یاد آئے   کہ سورت نہیں ملائی، تو اب لوٹنے کا حکم ہرگز نہیں ،بلکہ ایسی صورت میں حکم یہ ہے کہ   نماز  کے آخر میں سجدۂ سہو کرکے نماز مکمل کرے ،سجدہ سہو کرلینے سے نماز درست  ہوجائے گی،دوبارہ اِعادے کی ضرورت نہیں ہوگی۔لہذاسنتوں کی کسی رکعت میں فاتحہ کے بعدوالی سورت ملانابھول گیااورسجدے میں جاکریادآیا تو واپس نہ لوٹے بلکہ اپنی نمازجاری رکھے اورآخرمیں سجدہ سہوکرلے ۔

   سیدی اعلیٰ حضرت  امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فتاویٰ رضویہ میں ارشادفرماتےہیں:” اگر(سورت ملانا) ایسا بھولا کہ رکوع کردیا اور سجدے میں جانے تک  یاد نہ آئیں تو اب سجدہ سہو کافی ہے“۔(فتاویٰ رضویہ،جلد6،صفحہ330، رضا فاؤنڈیشن ،لاھور)

   ایک اور مقام پر ارشاد فرماتے ہیں:”جو سورت ملانا بھول گیا اگر اسے رکوع میں یاد آیا تو فوراً کھڑے ہوکر سورت پڑھے پھر رکوع دوبارہ کرے پھر نماز تمام کرکے سجدہ سہو کرےاور اگر رکوع  كے بعد سجدہ میں یاد آیا تو صرف اخیر میں سجدہ سہو کرلے نماز ہوجائے گی اورپھیرنی نہ ہوگی“۔(فتاوی رضویہ،جلد8،صفحہ196، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم