Sunnat e Qablia Gahir Muakkadah Faraiz Ke Baad Ada Karne Ka Hukum

سنت قبلیہ غیرموکدہ فرائض کے بعداداکرنے کاحکم

مجیب: ابو حذیفہ محمد شفیق عطاری

فتوی نمبر: WAT-880

تاریخ اجراء:       08ذیقعدۃالحرام1443 ھ/08جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عشا کی جماعت کھڑی ہو گئی اور سنت قبلیہ غیر مؤکدہ پڑھے بغیر جماعت سے فرض پڑھ لیے ، تو کیا اس کے بعد پہلی چار سنتیں پڑھ سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں ان سنتوں کی قضا لازم نہیں ہے اور اگر پڑھنا چاہیں ، تو منع بھی نہیں ہے لیکن اس سےوہ سنت مستحبہ  ادانہ ہوں گی،جوعشاسے پہلے پڑھی جاتی ہیں، بلکہ ایک نفل نماز مستحب شمار ہو گی ۔ لہٰذا فرضوں کے بعد پڑھنا چاہیں ، تو پہلے فرضوں کے بعد کی دو سنتیں مؤکدہ پڑھیں ، ان کے بعد یہ چار رکعتیں پڑھیں ۔فتاوی رضویہ  میں  عشا کی سنتِ قبلیہ کے متعلق ہے : ”یہ سنتیں اگر فوت ہوجائیں تو ان کی قضا نہیں، لیکن اگر کوئی بعد دو سنت بعدیہ کے پڑھے تو کچھ ممانعت نہیں۔ ہاں اس شخص سے وہ سنن مستحبہ ادا نہ ہوں گی جو عشا سے پہلے پڑھی جاتی تھیں بلکہ ایک نفل نماز مستحب ہو گی۔ “(فتاوی رضویہ،ج08،ص146،رضافاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم