مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری
فتوی نمبر:WAT-1661
تاریخ اجراء: 29شوال المکرم1444 ھ/20مئی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ
ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مردنے
کپڑے ہوتے ہوئے بلاوجہ شرعی جسم کا
صرف ستروالاحصہ چھپا کر نماز پڑھی اوراوپروالاساراجسم ننگاتھا تو نماز کا فرض تو ساقط ہوگیا۔ البتہ!
نماز مکروہ تحریمی ہوئی
یعنی اس طرح نماز پڑھنا گناہ
ہے ،جس سے توبہ کرنااس پرلازم ہے اوراس کا اعادہ(لوٹانا)لازم ہے ۔ اور اگر اس
کااعادہ نہ کیاتودوسراگناہ ہوگا۔
سیدی امام اہلسنت امام احمد رضا خان فاضل
بریلوی نور اللہ مرقدہ فرماتے
ہیں:" صرف پائجامہ پہنے بالائی حصّہ بدن کا ننگارکھ کر نماز
بایں معنٰی تو ہوجاتی ہے فرض ساقط ہوگیا،مگر مکروہ
تحریمی ہوتی ہے۔واجب ترک ہوتا ہے فاعل گنہگار ہوتا ہے اس
کاپھیرنا گردن پر واجب رہتا ہے نہ پھیرے تو دوسرا گناہ سر پر آتا ہے
،ہاں اگر اتنے ہی کپڑے کی قدرت ہے تو ایسی محتاجی
میں مجبوری و معافی ہے۔رسول اﷲ صلی
اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:
"لایصلّی احدکم فی الثوب الواحد
لیس علی عاتقہ من شیئ ۔"رواہ شیخان عن ابی
ھریرۃ رضی ﷲ تعالٰی عنہ۔"( تم میں کوئی شخص ایک
ہی کپڑااس طرح پہن کر نماز نہ پڑھے کہ کندھے پر اس کا کوئی حصہ نہ ہو
۔ اسے امام بخاری ومسلم نے ابوہریرہ رضی اﷲ
تعالٰی عنہ سے روایت کیا ۔)
خطیب بغدادی جابر بن عبداﷲ
رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے راوی :" نھی رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی
علیہ وسلم عن الصلٰوۃ فی السراویل وحدہ" (یعنی صرف پائجامہ پہن کر نماز
پڑھنے سے رسول اﷲصلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم
نے منع فرمایا۔)
خلاصہ
وہندیہ وغیرہما میں ہے:لوصلی مع السراویل والقمیص عندہ یکرہ۔( اگر کسی نے فقط شلوار میں
نماز اداکی حالانکہ اس کے پاس قمیص موجود ہو تو نماز مکروہ
ہوگی۔)"(فتاوی
رضویہ،جلد6،صفحہ642 تا643،رضا فاؤنڈیشن ،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مسجد میں اسکول کی کلاس لگانا کیسا؟
ناپاکی کی حالت میں نماز ادا کرنے کا حکم؟
مسجدکی محراب میں اذان دیناکیساہے
ہوائی جہازمیں نماز کا کیا حکم ہے
مریض کے لیے لیٹ کرنماز پڑھنے کا طریقہ؟
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
کیا بچے کے کان میں اذان بیٹھ کر دے سکتے ہیں؟