مجیب: مفتی محمد قاسم عطاری
فتوی نمبر: SAR-7676
تاریخ اجراء: 22 جمادی الاولی 1443ھ/27
دسمبر 2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں
علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلہ کے بارے میں
کہ بعض اوقات ہماری مسجد میں
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
علامہ علاؤالدین حصکفی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی
عَلَیْہِ (سالِ
وفات:1088ھ/1677ء) لکھتےہیں:’’يجوز بلا كراهة أذان صبی مراھق‘‘ترجمہ:قریب البلوغ بچے کی اذان بلا کراہت جائز ہے۔ (درمختار مع ردالمحتار ، جلد2، باب
الاذان، صفحہ73، مطبوعہ کوئٹہ)
اِس کے تحت
علامہ ابنِ عابدین شامی دِمِشقی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ
وفات:1252ھ/1836ء) لکھتے ہیں:أي تحريمية لأن التنزيهية ثابتة لما في البحر عن الخلاصة أن غيرهم أولى
منهم، أقول: وقدمنا أول كتاب الطهارة الكلام في أن خلاف الأولى
مكروه۔۔۔المراد به العاقل وإن لم يراهق ‘‘ ترجمہ :بلاکراہت
جائز ہونے سے مراد یہ ہے کہ مکروہِ تحریمی نہیں ہے، کیونکہ
تنزیہی ہونا تو بہر صورت ثابت ہی ہے۔ بحر الرائق میں
خلاصۃ الفتاویٰ سے منقول ہے کہ اُن (
امامِ اہلسنت، امام اَحْمد رضا خان رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی
عَلَیْہِ (سالِ
وفات:1340ھ/1921ء) لکھتے ہیں:’’
صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی
اعظمی رَحْمَۃُاللہ
تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:1367ھ/1947ء) لکھتے ہیں:’’
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مسجد میں اسکول کی کلاس لگانا کیسا؟
ناپاکی کی حالت میں نماز ادا کرنے کا حکم؟
مسجدکی محراب میں اذان دیناکیساہے
ہوائی جہازمیں نماز کا کیا حکم ہے
مریض کے لیے لیٹ کرنماز پڑھنے کا طریقہ؟
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
کیا بچے کے کان میں اذان بیٹھ کر دے سکتے ہیں؟