Salatul Taubah Kon Si Namaz Hai Aur Kyun Parhi Jati Hai ?

صلاة التوبہ کون سی نماز ہے اور کیوں پڑھی جاتی ہے ؟

مجیب:ابو الحسن جمیل احمد غوری عطاری

فتوی نمبر:Web-872

تاریخ اجراء: 09 شعبان ا المعظم1444 ھ  /02 مارچ2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نمازِ توبہ کون سی نماز ہے اور یہ کیوں پڑھی جاتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صلاۃ التوبہ یہ ایک نفل نماز ہے، اس کا طریقہ یہ ہے کہ مثلاً دو رکعت نفل نماز پڑھ کر اس کے بعد اللہ کی بارگاہ میں توبہ و استغفار کرے، اور اپنے گناہوں کی معافی مانگے۔حدیث پاک میں اس نماز کی ترغیب دلاتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ جو اس طرح کرے گا اس کی بخشش ہوجائے گی۔

    بہار شریعت میں ہے:”ابنِ حبان اپنی صحیح میں ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ حضور (صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم) فرماتے ہیں: ''جب کوئی بندہ گناہ کرے پھر وضو کر کے نماز پڑھے پھر استغفار کرے، اللہ تعالیٰ اس کے گناہ بخش دے گا۔'' پھر یہ آیت پڑھی: ( وَالَّذِیۡنَ اِذَا فَعَلُوۡا فَاحِشَۃً اَوْ ظَلَمُوۡۤا اَنْفُسَہُمْ ذَکَرُوا اللہَ فَاسْتَغْفَرُوۡا لِذُنُوۡبِہِمْ ۪ وَمَنۡ یَّغْفِرُ الذُّنُوۡبَ اِلَّا اللہُ ۪۟ وَلَمْ یُصِرُّوۡا عَلٰی مَا فَعَلُوۡا وَہُمْ یَعْلَمُوۡنَ ﴿۱۳۵﴾) ترجمہ: جنہوں نے بے حیائی کا کوئی کام کیا یا اپنی جانوں پر ظلم کیا پھر اللہ (عزوجل) کو یاد کیا اور اپنے گناہوں کی بخشش مانگی اور کون گناہ بخشے اللہ (عزوجل) کے سوا اور اپنے کيے پر دانستہ ہٹ نہ کی حالانکہ وہ جانتے ہیں۔“                   (بہار شریعت، جلد1، حصہ4، صفحہ687، مکتبۃ المدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم