Salatul Hajat Ka Tarika Kya Hai ?

نماز حاجت کا طریقہ کیا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2265

تاریخ اجراء: 29جمادی الاول1445 ھ/14دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   صلاۃ الحاجت کا  طریقہ کیا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس کےلیے دویاچاررکعات پڑھے ،اوران کوعام نوافل کی طرح  بھی پڑھ سکتے ہیں اورحدیث پاک میں جومخصوص طریقہ ہے ،اس کے مطابق بھی پڑھ سکتے ہیں  اورپڑھنے کے بعدحدیث پاک میں جودعامذکورہوئی ،وہ دعاپڑھے ۔اس حوالے سے  مکمل تفصیل درج ذیل ہے:

   بہارشریعت میں ہے"اس کے  لیے دو یا چاررَ کعت پڑھے۔ حدیثِ پاک میں ہے:’’ پہلی رَکعت میں سورۂ فاتحہ اور تین بار آیۃ الکرسی پڑھے اور باقی تین رَکعتوں میں سورۂ فاتحہ اور ﴿قُلْ هُوَ اللّٰهُ اور ﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِۙاور﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِۙ ﴾ ایک ایک بار پڑھے، تو یہ ایسی ہیں جیسے شب ِ قَدر میں چار رکعتیں پڑھیں۔‘‘      مشائخِ کرام رحمہم اللہ السلام فرماتے  ہیں کہ ہم نے یہ نَماز پڑھی اور ہماری حاجتیں پوری ہوئیں۔(بہار شریعت ،ج 1،حصہ 4،ص 685،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

   حضرتِ سیِّدُناعبداﷲ بن اوفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حُضورِ اقدس صلی اللہ علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں :جس کی کوئی حاجت اللہ عزوجل کی طرف ہو یا کسی بنی آدم (یعنی انسان) کی طرف تو اچھی طرح وُضو کرے پھر دو رَکعت نماز پڑھ کراللہ عزوجل کی ثنا کرے اورنبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم  پر دُرُود بھیجے، پھر یہ پڑھے:لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ سُبْحٰنَ اللہِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن اَسْأَ لُکَ مُوْجِبَاتِ رَحْمَتِکَ وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِکَ وَالْغَنِیْمَۃَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ وَّالسَّلَامَۃَ مِنْ کُلِّ اِثْمٍ لَّا تَدَعْ لِیْ ذَنبًا اِلَّا غَفَرْتَہٗ وَلَا ھَمًّا اِلَّا فَرَّجْتَہٗ وَلَا حَاجَۃً ھِیَ لَکَ رِضًا اِلَّا قَضَیْتَھَا یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ“ترجمہ: اللہ عزوجل کے سوا کوئی معبود نہیں جو حلیم و کریم ہے، پاک  ہے اللہ عزوجل  مالک ہے عرشِ عظیم کا،  حمد ہے اللہ عزوجل کے لیے جورب ہے تمام جہاں کا، میں تجھ سے تیری رحمت کے اسباب مانگتا(مانگتی )ہوں  اور طلب کرتا( کرتی) ہوں تیری بخشش کے ذرائع اور ہر نیکی سے غنیمت اور ہر گناہ سے سلامتی کو، میرے لیے کوئی گناہ بغیر مغفرت نہ چھوڑ اور ہر غم کو دور کر دے اور جو حاجت تیری رضا کے موافق ہے اسے پورا کر دے اے سب مہربانوں سے زیادہ مہربان۔(سنن الترمذی،حدیث 479،، ج2، ص 344، مطبوعہ: مصر)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم