Salam Phere Bagair Sajda e Sahw Karne Ka Hukum

سلام پھیرے بغیر سجدہ سہو کرنے کا حکم

مجیب:  فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-367

تاریخ اجراء:       23ذو الحجۃالحرام1443 ھ  /23 جولائی2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز پڑھتے ہوئے سجدہ سہو واجب ہوا ، مگر سجدہ سہو کرنے کے وقت سلام پھیرنا بھول گیا اور صرف دو سجدے کر لیے، کیا یہ نماز ہو گئی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سلام کے بغیر سجدہ سہوکے سجدے کر لیے، توبھی  نماز ہو جائے گی، مگر ایسا کرنا مکروہِ تنزیہی ہے ۔

درمختار میں ہے:”ولو سجد قبل السلام جاز و کرہ تنزیھا“ترجمہ : اگر سلام سے پہلے سجدے کر لیے، تو جائز اور مکروہ تنزیہی ہے۔(درمختار ، کتاب الصلاۃ ، باب سجود السھو ، جلد2 ، صفحہ653، کوئٹہ )

   بہار شریعت میں ہے:”اگر بغیر سلام پھیرے سجدے کر لیے ،کافی ہیں مگر ایسا کرنا مکروہ تنزیہی ہے۔“(بھار شریعت ، جلد1، صفحہ708، مکتبۃ المدینہ ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم