Sajde Me Jate Waqt Kapra Sametna Aur Uthte Waqt Kapra Durust Karna

سجدے میں جاتے وقت کپڑاسمیٹنااوراٹھتے وقت کپڑادرست کرنا

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-887

تاریخ اجراء:       10ذیقعدۃالحرام1443 ھ/10جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سجدے میں جاتے وقت شلوار کو اوپر کرنایا قمیص کو سمیٹنا ، اسی طرح رکوع یا سجدے سے اٹھتے وقت ایک یا دونوں ہاتھوں سے قمیص کودرست کرنا  کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سجدے میں جاتے وقت شلوار اوپر کی طرف کھینچنا یا قمیص کا دامن سمیٹنا مکروہ تحریمی  یعنی ناجائز و گناہ ہے کہ یہ کفِ ثوب میں داخل  ہے جس سے حدیث شریف میں منع فرمایا گیا ہے اور ایسی صورت میں نماز دوبارہ پڑھنا واجب ہے ۔

    البتہ !رکوع سے اٹھنے کے بعد یا سجدہ سے قیام کی طرف آنے کے بعد کبھی کبھار کپڑا جسم سے چپک جاتا ہے ، تو اسے عمل قلیل کے ذریعہ  چھڑانے میں کوئی حرج نہیں کہ یہ عمل مفید ہےاورایک ہاتھ سے باآسانی ہوسکتا ہے۔اس لیے اس میں دونوں ہاتھوں کا استعمال نہ کیا جائے کہ ضرورت ایک ہاتھ سے بھی پوری ہوجاتی ہے ۔ اس موقع پر دوسرے ہاتھ کو بھی استعمال کرنا بے فائدہ ہوگا اور نماز میں عمل قلیل غیر مفید کا ارتکاب کرنا مکروہ تنزیہی ہے ۔

   نوٹ:یاد رہے کہ اگر دونوں ہاتھوں کا استعمال اس انداز سے کیا کہ دو ر سے کوئی دیکھے تو اس کاظن غالب یہی ہو کہ یہ نماز میں نہیں ہے تویہ صورت  عمل کثیروالی ہوگی ، جس کی بناء پر نماز ہی فاسد ہوجائے گی ۔

   بہار شریعت میں مکروہات تحریمیہ کے بیان میں ہے”کپڑا سمیٹنا،مثلاً سجدہ میں جاتے وقت آگے یا پیچھے سے اٹھا لینا ،اگرچہ گرد سے بچانے کے لئے ہو اور اگر بلا وجہ ہو تو اور زیادہ مکروہ۔ (بہار شریعت،ج 1،حصہ 3،ص 624،مکتبۃ المدینہ)

   بہار شریعت میں مکروہات تنزیہیہ بیان کرتے ہوئے فرمایا:"ہر وہ عمل قلیل کہ مصلی کے لئے مفید ہو جائز ہے اور جو مفید نہ ہو ،مکروہ ہے ۔"(بہار شریعت،ج 1،حصہ 3،ص 631،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم