Kya Namaz Mein Sajda Tilawat Kar Ke Qiyam Mein Kuch Aayat Parhna Zarori Hain?

کیا نماز میں سجدہ تلاوت کر کے قیام میں کچھ آیات پڑھنا ضروری ہیں ؟

مجیب: ابومحمد محمد سرفراز اخترعطاری

مصدق: مفتی فضیل رضا عطاری

فتوی  نمبر: Har-1929

تاریخ  اجراء: 07 شعبان المعظم  1440  ھ/13 اپریل 2019 ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ الحمد للہ میں حافظ قرآن ہوں ۔ہر سال تراویح میں قرآن پاک سناتا ہوں ۔تراویح میں آیت سجدہ کی تلاوت اور سجدہ تلاوت کرنے کے بعد جب ہم کھڑے ہوتے ہیں تو کچھ آیات مزید پڑھنے کے بعد پھر رکوع و سجدہ کرتے ہیں ۔پوچھنا یہ ہے کہ کیاکچھ آیات پڑھ کر پھر رکوع و سجدہ کرنا ضروری ہے ؟یا بغیر کچھ پڑھے فوراً بھی رکوع و سجدہ کر سکتے ہیں ؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

   نمازمیں آیت سجدہ کی تلاوت اور سجدہ تلاوت کرنے کےبعد جب کھڑے ہوں تومزید کچھ آیات پڑھ کر پھر رکوع و سجدہ کرنا ضروری نہیں ،بغیر کچھ پڑھے فوراً بھی رکوع و سجدہ کر سکتے ہیں ،اس میں حرج نہیں ۔البتہ بہتر یہ ہے کہ کھڑے ہونے کے بعداگر اسی سورت کی آیات باقی ہوں تو ان میں سے کچھ آیات کی تلاوت کے بعد اور اگر وہ سورت ختم ہو گئی ہو تو اگلی سورت کی کچھ آیات کی تلاوت کے بعد رکوع و سجدہ کریں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم