Sajda Tilawat Baith Kar Ada Karna

بیٹھ کر سجدہ تلاوت ادا کرنا

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-68

تاریخ اجراء:05رجب المرجب1442 ھ/18 فروری 2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر بندہ قیام پر قادر ہو تو بیٹھ کر سجدہ تلاوت کر سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں!قیام پر قادر ہونے کے باوجود بھی سجدہ تلاوت بیٹھ کر کیا جاسکتا ہے۔ البتہ کھڑے ہوکر سجدہ تلاوت کرنا مستحب ہے۔

   چنانچہ صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: ”سجدہ کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ کھڑا ہو کر اَللہُ اَکْبَرْ کہتا ہوا سجدہ میں جائے اور کم سے کم تین بار سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہے، پھر اَللہُ اَکْبَرْ کہتاہوا کھڑا ہو جائے، پہلے پیچھے دونوں بار اَللہُ اَکْبَرْ کہنا سنت ہے اور کھڑے ہو کر سجدہ میں جانا اور سجدہ کے بعد کھڑا ہونا یہ دونوں قیام مستحب۔“(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ 731، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم