Sajda Karte Hue Waswasa Aye 1 Kya Hai 2 Nahi, Tu Kya Hukum Hai?

 

سجدہ کرتے ہوئے وسوسہ آئے ایک کیا ہے دو نہیں، تو کیا حکم ہے؟

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1827

تاریخ اجراء:26محرم الحرام1446ھ/02اگست2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر نماز پڑھتے ہوئے بار بار یہ وسوسہ آئے کہ ایک سجدہ کیا ہے ،دو نہیں کیے، ہر رکعت میں اس طرح کا وسوسہ آتا ہے، اس صورت میں کیا کیا جائے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز میں اگر صرف وسوسہ آیا ہے ،تو اس کا اعتبار  نہ کریں اور اس کی طرف توجہ نہ دیں ،  اپنی نماز جاری رکھیں اور ممکنہ صورت میں وسوسہ سے بچنے کی تدابیر اختیار کی جائیں کہ جس سے وسوسے ہی نہ آئیں۔

   امیرِ اہلسنت علامہ مولانا الیاس عطار قادری رضوی دامت برکاتھم العالیہ نماز میں وسوسوں سے بچنے کے طریقہ کے متعلق مفتی احمدیارخان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ  سے نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں:”نَماز شُروع کرتے وقت تکبیرِ تحریمہ سے قَبل،تجرِبہ(تَج۔ رِ۔ بہ )ہے کہ جو تحریمہ (یعنی نماز شروع کرنے) سے پہلے اِس طرح (یعنی اُلٹی طرف تین بار) تُھتکار کر لَاحَول شریف(یعنی لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلاَّ بِاللہ الْعَلِیِّ الْعَظِیْم) پڑھ لے پھر تحریمہ کرے (یعنی نَماز شروع کرے)، دورانِ نَمازمیں نگاہ کی حفاظت کرے (وہ یوں)کہ قِیام میں سَجدہ گاہ (یعنی سجدے کی جگہ) رُکوع میں پُشتِ قَدَم (یعنی پاؤں کے پنجے کی اوپری سطح)، سجدے میں ناک کے بانسے(یعنی ناک کی ہڈّی پر)، جلسہ (یعنی دوسجدوں کے درمیان بیٹھنے میں) اور قَعدہ (یعنی اَلتَّحِیّات وغیرہ پڑھنے)میں گود میں (نظر) رکھے تو اِنْ شَآءَاللہ نَماز میں حُضورِ(قَلب یعنی خُشوع و خُضوع)نصیب ہو گا۔“ (وسوسے اور ان کا علاج، صفحہ 30۔31، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم