Sajda Karne Ka Tarika Kya Hai ?

سجدہ کرنے کا طریقہ کیا ہے ؟

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2058

تاریخ اجراء: 23ربیع الاول1445 ھ/10اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سجدہ کرنے کا طریقہ کیا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز کا فرض سجدہ کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ سجدہ میں جاتے ہوئے پہلے گھٹنے رکھے جائیں، پھر ہاتھ ،پھر ناک  پھر پیشانی۔اور دونوں ہاتھ ،چہرہ  کے برابر میں اس طرح ہوں کہ   انگوٹھے کانوں کی سیدھ میں ہوجائیں اور انگلیوں  کارخ قبلہ کی طرف  کردےاور سجدے سے اٹھنے میں اس کا عکس کرے یعنی پہلے پیشانی اٹھائے،پھر ناک ،پھر ہاتھ اور پھر گھٹنے ۔نیز مرد کیلئے  سجدہ میں سنت یہ ہے کہ وہ اپنے بازو کروٹوں سے، پیٹ رانوں سے جدا رکھے، اور  کلائیاں زمین پر نہ بچھائے،ہاں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کی  صورت میں جب صف میں ہو تو اب بازو کروٹوں سے جدا نہ کرے۔ اور عورت سمٹ کر سجدہ  کرے  یعنی بازو  کوکروٹوں سے ،پیٹ  کو رانوں سے،رانوں کو پنڈلیو ں سے اور پنڈلیوں کو  زمین سے ملادے۔

   بہار شریعت میں ہے:’’سجدہ میں جائے تو زمین پر پہلے گھٹنے رکھے پھرہاتھ پھرناک پھرپیشانی اور جب سجدہ سے اٹھے تو اس کا عکس کرے یعنی پہلے پیشانی اٹھائے پھرناک پھرہاتھ پھرگھٹنے۔۔۔    رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جب سجدہ کو جاتے، توپہلے گھٹنے رکھتے پھر ہاتھ اور جب اٹھتے تو پہلے ہاتھ اٹھاتے پھر گھٹنے۔  اصحاب سُنن اربعہ اور دارمی نے اس حدیث کو وائل ابن حجر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا۔)بہار شریعت،جلد1،حصہ3،صفحہ528،مکتبۃ المدینہ، کراچی (

   بہار شریعت ہی میں ہے:’’مرد کے ليے سجدہ میں سنت یہ ہے کہ بازو کروٹوں سے جدا ہوں،  اور پیٹ رانوں سےاور کلائیاں زمین پر نہ بچھائے، مگر جب صف میں ہو تو بازو کروٹوں سے جدا نہ ہوں گے۔ ۔۔(مگر)عورت سمٹ کر سجدہ کرے، یعنی بازو کروٹوں سے ملا دے،  اور پیٹ ران سے، اور ران پنڈلیوں سے،  اور پنڈلیاں زمین سے۔ملتقطاً  "(بہار شریعت،جلد1،حصہ3،صفحہ529-528،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم