Masbooq ka imam ke sath sajda e sahw me salam pherna kaisa ?

مسبوق کا امام کے ساتھ سجدہ سہو میں سلام پھیرنا کیسا ؟

مجیب: سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-692

تاریخ اجراء: 27ربیع الثانی 1444  ھ/23 نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مسبوق مقتدی (جس کی کوئی رکعت نکل گئی ہو)امام کےساتھ سجدہ سہو میں سلام پھیرے گا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

  جی نہیں! مسبوق امام کے ساتھ سجدہ سہو کے لئے سلام نہیں پھیرے گا بلکہ سلام پھیرے بغیر ہی امام کے ساتھ سجدہ سہو کرے گا۔ 

  صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ”مسبوق امام کے ساتھ سجدۂ سہو کرے اگرچہ اس کے شریک ہونے سے پہلے سہو ہوا ہو۔۔۔ مسبوق کو امام کے ساتھ سلام پھیرنا، جائز نہیں اگر قصداً پھیرے گا نماز جاتی رہے گی ۔“(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ 715، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم