Safar Mein Isha Ki Rakatain Kitni Hai Aur Witr Ka Kya Hukum Hai?

سفر میں عشاء کی رکعتیں کتنی ہیں اور وتر کا کیا حکم ہے؟

فتوی نمبر:WAT-55

تاریخ اجراء:30محرم الحرام1443ھ/08ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سفر میں عشاء کی نماز کی کتنی رکعتیں پڑھتےہیں اور کیا سفر میں وتر پڑھنابھی ضروری ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سفرشرعی (کم ازکم 92کلومیڑزپرمشتمل) میں عشاء کےفرض کی چارکے بجائے دورکعتیں ہیں  اوروتر کی پوری تین رکعتیں ہیں ۔ وترجس طرح  حالت اقامت میں واجب ہیں ،اسی طرح سفرمیں بھی واجب ہیں۔

   اورعشاءکی فرضوں کے بعدکی دورکعات سنتوں کے حوالے سے یہ تفصیل ہے کہ اگر اطمینان کی حالت میں  نہ ہوتوسنتیں ترک کرنےمیں کوئی قباحت نہیں  اوراطمینان کی حالت ہوتواداکرنی چاہییں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم