مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری
مدنی
فتوی نمبر: Web-98
تاریخ اجراء: 25جمادی الاولٰی1443
ھ/30دسمبر 2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
رکوع و سجود میں
تین بار تسبیح پڑھنا
سنت ہے اور جان بوجھ کر تین بار سے کم تسبیح پڑھنا
یا بالکل نہ پڑھنا ،مکروہ تنزیہی ہے ،یادرہے نماز کی
سنت ترک کرنےسے نمازفاسدنہیں ہوتی اور سجدہ سہو بھی
واجب نہیں ہوتالہذا جس شخص نے جان بوجھ کر رکوع وسجودمیں تسبیح
نہیں پڑھی اُس کی نماز
ہوگئی لیکن سنت ترک کرنے کی وجہ سے نمازخلاف سنت ہوئی
۔
ردالمحتار میں
رکوع و سجود کی تسبیح کے متعلق ہے:”ویسبح
فیہ وقالہ ثلاثا فلو ترکہ او نقصہ کرہ تنزیھا “یعنی رکوع اور سجدے میں تسبیح کہنا سنت
ہے اور اگر وہ اس تسبیح کو ترک کرے یا تین سے کم پڑھے تو یہ
مکروہ تنزیہی ہے ۔ (ردالمحتار ، ج2، ص211،
مطبوعہ کوئٹہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مسجد میں اسکول کی کلاس لگانا کیسا؟
ناپاکی کی حالت میں نماز ادا کرنے کا حکم؟
مسجدکی محراب میں اذان دیناکیساہے
ہوائی جہازمیں نماز کا کیا حکم ہے
مریض کے لیے لیٹ کرنماز پڑھنے کا طریقہ؟
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
کیا بچے کے کان میں اذان بیٹھ کر دے سکتے ہیں؟